کورونا وائرس سے بچنے کیلئے صرف ماسک پہننا کافی نہیں: ڈبلیو ایچ او

کورونا وائرس سے بچنے کیلئے صرف ماسک پہننا کافی نہیں: ڈبلیو ایچ او
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس نے دنیا بھر میں اپنے خونخوار پنجے گاڑ رکھے ہیں، جس سے ناصرف مریضوں میں بلکہ اس سے اموات میں بھی ہر روز اضافہ ہو رہا ہے، موذی مرض کے باعث اب تک 8 لاکھ 41 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ مریضوں کی کل تعداد 2 کروڑ 49 لاکھ 20 ہزار 24 ہوگئی۔ 

  کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس کے خاتمے سے متعلق دنیا بھر میں سائنسدان دن رات تحقیقات کر رہے ہیں، عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) کے ایک چوٹی کے سائنسدان نے فزیکل ڈسٹینسنگ پر لوگوں کے عمل نہیں کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے صرف ماسک پہننا کافی نہیں ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی پروگرام کی ٹیکنیکل ہیڈ نے کہا کہ صرف ماسک پہن کر آپ کورونا وائرس سے محفوظ نہیں رہ سکتے بلکہ آپ کو دوسروں سے ایک محفوظ دوری بنا کر رکھنی ہوگی۔

ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی پروگرام کی ٹیکنیکل ہیڈ ماریا وان کیرخووے نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ لوگ اب فزیکل ڈسٹینسنگ کے ضابطوں پر پوری طرح عمل نہیں کررہے ہیں۔ لیکن اگر آپ نے ماسک پہن رکھا ہے تب بھی آپ کو کم از کم ایک میٹر یا چھ فٹ اور اگر ممکن ہوتو اس سے بھی زیادہ فزیکل ڈسٹینسنگ برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ڈبلیو ایچ او نے اس عالمگیر وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے متعدد اقدامات پر زور دیا ہے ,جس میں ماسک پہننا، فزیکل ڈسٹینسنگ قائم رکھنا  اور ہاتھوں کو بار بار اور پوری طرح دھونا شامل ہیں۔

ماریا کیرخووے کا کہنا تھا کہ 'صر ف ماسک پہننا کافی نہیں ہے'صرف فزیکل ڈسٹینسنگ برقرار رکھنا کافی نہیں ہے، صرف ہاتھوں کو دھونا کافی نہیں ہے۔ بلکہ آ پ کو یہ سب کچھ کرنا چاہیے۔

دریں اثنا جرمنی کی وفاقی اور ریاستی حکومتوں نے ہائی رسک والے علاقوں سے جرمنی واپس لوٹنے والے تمام لوگوں کے لیے 14دنوں کا قرنطینہ لازمی قرار دے دیا ہے۔ جرمن میڈیکل ایسوسی ایشن نے تجویز پیش کی ہے کہ جرمنی واپس آنے والے ایسے تمام لوگوں کے قرنطینہ کے دوران پولیس کو ان پر نگاہ رکھنی چاہیے۔

Sughra Afzal

Content Writer