مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی

مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:لاہور ہائیکورٹ میں چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ میں گرفتار مریم نواز کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت ، عدالت نے نیب کے جمع کروائے گئے جواب پر مریم نواز کے وکلاء سے کل دلائل طلب کر لئے۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت میں اسلام آباد سے خصوصی طور ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ پیش ہوئے ۔نیب نے مریم نواز کی درخواست ضمانت پر شق وار جواب جمع کروا دیا، مریم نواز کی طرف سے اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز ایڈووکیٹس پیش ہوئے۔

کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو دورکنی بنچ کے سربراہ جسٹس علی باقر نجفی نے مریم نواز کے وکلاء سے استفسار کیا کہ 3 سوالوں کے جواب دیں، کیا مریم اپنے والد کے ساتھ رہ رہی ہیں؟ مریم نواز کے وکیل اعظم نواز تارڈ بولے مریم جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، جیل اور محکمہ داخلہ کی اجازت کے بعد نواز شریف کے ساتھ ہیں۔ 

جسٹس علی باقر نجفی نے دوسرا سوال کیا کہ کیا ہم جسمانی ریمانڈ پر ہونے کے باوجود ضمانت کی درخواست ضمانت پر سماعت کر سکتے ہیں، مریم نواز کے وکیل بولے مریم نواز جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں اسی وجہ سے انکی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ کیا آپ نیب کا جواب پڑھنا نہیں چاہیں گے، اعظم نذیر تارڈ ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہم ضرور پڑھنا چاہیں گے، مگر اس دوران امجد پرویز کیس کی بریفینگ دے دیں گے۔
مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ آپ کیس کی سماعت شروع کر لیں ابتدائی پکچر سامنے آ جائے گی۔  جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ پکچر سامنے آئی تو ہم سارا کریکٹر دیکھ لیں گے، مریم نواز نے درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ والد میاں نواز شریف شدید بیمار اور پی آئی سی میں زیرِ علاج ہیں، والد کی تیمار داری اور دیکھ بھال کیلئے ان کے پاس میری موجودگی ضروری ہے، درخواست گزارنے استدعا کی عدالت ضمانت منظور کرکے رہا کرنے کا حکم دے۔عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

عدالتی سماعت دیکھنے کے لئے لیگی رہنماء پرویز رشید سمیت لیگی وکلاء بھی موجود رہے جبکہ اس موقع پر سیکورٹی کے لئے پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی ۔

سٹاف ممبر، یونیورسٹی آف لاہور سے جرنلزم میں گریجوائٹ، صحافی اور لکھاری ہیں۔۔۔۔