چلڈرن ہسپتال میں نومولود  کی وفات، وزیر اعلیٰ  کا 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنےکاحکم

Children Hospital incubator Incident, City42
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے: لاہور چلڈرن اسپتال کے انکیوبیٹر کے اوور ہیٹ ہو جانے سےایک بچے کی جان چلی جانے پر وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے نوٹس لے لیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ہسپتال کا دورہ کیا اور نا مناسب انتظامات پر سخت نوٹس لیا۔

 وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے  4 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی اور  24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کاحکم دے دیا۔کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری صحت اسٹیبلشمنٹ،  ڈاکٹر محمد اظہر، ڈاکٹر عامر نصیر اور پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مشتاق احمد شامل ہیں۔  کمیٹی تمام حالات و واقعات کا جائزہ لے کر 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی۔

 محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کمیٹی غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کرکے کارروائی کی سفارش کرے گی ،جھلسنے والے بچوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں ۔ واقعہ پر زیرو ٹالرنس ہوگی اور غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔ کوتاہی برتنے والے عملے کا تعین کرکے قانون کے تحت قرار واقعی سزادی جائے گی۔ 

 وزیر اعلیٰ پنجاب نےسیکرٹری صحت اور سینئر ڈاکٹرز کے ہمراہ  نرسری کا دورہ  بھی کیا۔ جائے حادثہ کا معائنہ کیا اور  افسوسناک واقعہ کے بارے میں معلومات حاصل کیں ۔ محسن نقوی نے نرسری میں موجود دیگر بچوں کی خیریت دریافت کی اور بچوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے ضروری ہدایات دیں۔

 محسن نقوی نے بچے کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا  اور نرسری میں میڈیکل پروٹوکول کو 100فیصد فالو کرنے کی ہدایت دی۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نومولود بچوں کی دیکھ بھال میں معمولی سی بھی کوتاہی برداشت نہیں۔

 بچوں کی دیکھ بھال میں کوتاہی پر محسن نقوی کا  کنہا  تھا کہ نومولود بچوں کی دیکھ بھال میں کوتاہی برداشت کسی صورت برداشت نہیں۔محسن نقوی نےچلڈرن اسپتال کے دیگر وارڈز کا دورہ بھی کیا اور بچوں کے علاج معالجے کی سہولتوں کا  خصوصی جائزہ لیا ۔ بعض بیڈز پر 2 سے 3 بچوں کا علاج کیا جا رہا تھا محسن نقوی نے ہدایت دی کہ ایک بچے کے لئے ایک بیڈ مخصوص ہونا چاہئے۔