نکموں  میں پہلے نمبر پر آنے کے بعد پاکستان بھکاریوں میں بھی نمبر لے گیا

 نکموں  میں پہلے نمبر پر آنے کے بعد پاکستان بھکاریوں میں بھی نمبر لے گیا
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : ایک سروے کے مطابق بیرون ملک نکموں  میں پاکستان پہلے نمبر پرآیا تھا اب بھکاریوں میں بھی نمبر لے گیا ہے،سیکریٹری اوورسیز پاکستانی کا کہنا ہے کہ پاکستان سے جہاز بھر بھر کر بھکاری بیرون ملک جا رہے ہیں۔

 تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سینیٹ قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کا چئیرمین منظور کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اس موقع پر سینیٹر رانا محمود الحسن کا کہنا تھا کہ جاپان نے 3 لاکھ 40 ہزار ہنر مند افراد مانگے تو بھارت نے ڈیڑھ لاکھ اور نیپال نے 91 ہزار افراد بھیجے،انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اور سری لنکا نے بھی ہنر مند افراد جاپان بھیجے مگر پاکستان سے صرف 200 افراد ہی جاپان گئے۔

 سینیٹر رانا محمود نے کہا کہ ہمارے پاس 50 ہزار انجینئرز بےروزگار ہیں، سعودی عرب کی جانب سے اب ہنرمند افراد کو بلایا جا رہا ہے، مگر انہیں سادہ لیبر نہیں بلکہ اسکلڈ لیبر چاہئے،بھارت نے تو چاند پر قدم رکھ دیا ہے، ہم روزانہ کوئی چاند چڑھا دیتے,ہم تو اب بنگالی اور نیپانی افراد سے بھی کم تنخواہ پر کام کرنے کو تیار ہیں. اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری سمندرپار پاکستانیز کا کہنا تھا کہ تقریباً 10 لاکھ سے زائد پاکستانی بیرون ملک میں ہیں، متحدہ عرب امارات میں 16 لاکھ، سعودی عرب میں 30 لاکھ اور قطر میں ہمارے دو لاکھ افراد موجود ہیں۔

 ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک سے فقیر سب سے زیادہ باہر جا رہے ہیں، جتنے فقیر گرفتار ہوتے ہیں ان میں 90 فیصد پاکستانی ہوتے ہیں، عراقی اور سعودی سفیر کہتے ہیں کہ آپ عادی مجرم بھیجتے ہیں جن سے ان کی جیلیں بھر گئی ہیں۔ زیشان خانزادہ کا کہنا ہے کہ جو صورت حال ہے اس میں ہمارے لوگ بیرون ملک جانے تیار ہیں،لوگ روزگار ویزا بیرون ملک جانے پر پچاس لاکھ بھی دینا چاہتے پیں،ہمیں جاپان کی اتنی نوکریوں میں جگہ نہیں  ملی۔

 شیری رحمان نے کہا کہ نیپال اس وقت  جہاز بھر بھر کر اپنے ماونٹین  شیپرز  پاکستان بھیج رہے ہیں کیونکہ وہ تربیت یافتہ ہے،ہمارے افراد کوہ پیمائی میں بھی اتنے سکلڈ نہیں ۔ سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز نے کہا کہ یہاں سے جہاز بھر بھر کر بھکاری بیرون ملک جا رہے ہیں، حرم سے جتنے جیب کترے پکڑے جاتے ہیں ان میں اکثریت پاکستانیوں کی ہے، یہ زیارات پر بھیک مانگنے جاتے ہیں۔