(سٹی42) ماڈل ٹاؤن ڈویژن میں جرائم پیشہ افراد سرگرم، ڈکیتی کی وارداتیں بڑھنے لگیں۔ پولیس شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں ڈکیتیوں کی شرح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور پولیس جرائم روکنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں لوٹ مار کی کئی وارداتیں ہوئیں، 30 نومبر کو ڈاکوؤں نے نصیر آباد میں سگنل پر چوالیس لاکھ چھین کر موبائل کمپنی کے ملازم کو گولی مار دی تھی۔ نصیر آباد میں ہی 20 دسمبر کو فلپائنی خاتون کو ڈکیتی مزاحمت پر زخمی کر دیا گیا۔ گزشتہ روز البیراک کمپنی کے ملازمین سے گارڈن ٹاؤن کے علاقے میں چالیس لاکھ روپے لوٹ لیے گئے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال ماڈل ٹاؤن ڈویژن میں ڈکیتی اور راہزنی کے تین سو گیارہ واقعات رپورٹ ہوئے۔ اکتالیس افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ تین افراد کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل اورانتالیس سے گن پوائنٹ پر بائیکس چھینی گئیں۔ پانچ سو اٹھتر بائیکس جبکہ ستاون کاریں بھی چوری ہوئیں۔