وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس، مفت بجلی کے یونٹس کی تقسیم کو بند کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس، مفت بجلی کے یونٹس کی تقسیم کو بند کرنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: بجلی کے بلوں اور نرخوں کا معاملہ، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے نرخوں کے حوالے سے ہنگامی اجلاس ختم ہوگیا۔ 

ذرائع کے مطابق اجلاس میں بجلی چوروں کیخلاف شخت اقدامات لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں مفت بجلی کے یونٹس کی تقسیم کو بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، تقسیم کار کمپنیوں کو بجلی کی اقساط اور صارفین کے بجلی بلوں کی عدم ادائیگی پر فوری کنکشنز نہ کاٹنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ 

اجلاس کے فیصلوں سے متعلق اعلامیہ کچھ دیر بعد جاری کیا جائے گا۔ 

واضح رہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے نرخوں کے حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ اجلاس میں نگران وزیر توانائی و بجلی سمیت متعلقہ وزارتوں کے حکام شریک ہوئے، اجلاس میں وزارت بجلی کی بجلی کی ترسیل اور نرخوں کے معاملے پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ 

اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔ حکام وزارت بجلی کا کہنا ہے کہ بجلی کے ٹیرف کا تعین نیپرا کرتا ہے۔

 پاور ڈویژن کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل ہوتا ہے، کائبور اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بھی بجلی کی قیمتوں میں فرق پڑتا ہے، درآمدی کوئلے کی قیمت بھی 51 ہزار سے 61 ہزار روپے فی میٹرک رہی۔ آئندہ برس 2 ٹریلین روپے صرف کپیسٹی پے منٹس کی مد میں ادائیگیاں کرنی ہیں۔ 

حکام پاور ڈویژن کا کہناہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بڑا فرق 400 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں پر لاگو ہوا،63.5 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لئے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، 31.6 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لئے بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے سے 6.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، صرف 4.9 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لئے ٹیرف میں 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، ڈومیسٹک صارفین کے لئے اوسطاً ٹیرف میں 3.82 روپے کا اضافہ ہوا، دیگر کیٹیگریز میں آنے والے صارفین کے لئے 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، جولائی 2022ءمیں زیادہ سے زیادہ بجلی کا ٹیرف 31.02 روپے فی یونٹ تھا، اگست 2023ءمیں 33.89 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ہے۔