(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں خاتون کے بچوں کی حوالگی کیس کی سماعت ہوئی ، بچوں کے باپ کے آسٹریلیا جبکہ بچے افغانستان میں ہونے کا انکشاف ہوا،عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے بیرون ممالک سے بچوں کی حوالگی کے معاہدہ جات کی تفصیلات طلب کر لیں۔
جسٹس فاروق حیدر نے گجرات کی رہائشی رامین سجاد کی درخواست پر سماعت کی ۔عدالتی حکم پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان پیش ہوئے۔ درخواست گزار خاتون کی جانب سے موقف اختیارکیاگیا کہ اس کی افغانستان سے تعلق رکھنے والے آسٹریلیا میں مقیم کیمرون سے 2014 میں شادی ہوئی ۔دو بچیاں زویا خان اور زرمینہ خان پیدا ہوئیں۔ جس کے بعد خاوند نے اسے طلاق دے دی۔اب اس کا دیور دونوں بچیوں کو لے کر افغانستان چلا گیا ہے بچیوں کی بازیابی کے لئے تھانہ رحمانیہ گجرات کو درخواست دی ۔
گجرات پولیس بچے بازیاب نہیں کر رہی ۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پولیس کو بچے بازیاب کرنے کا حکم دے ۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بچوں کی بازیابی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں ۔ فون پر بچے کے باپ سے اسٹریلیا میں رابطہ کیا جس نےبچے اس وقت افغانستان میں ہونے کا انکشاف کیا ہےاور موبائل وٹس اپ پر بچیوں کی افغانستان میں موجودگی کی تصاویر بھیجی ہیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت چاردسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت تک بیرون ممالک سے بچوں کی حوالگی کے معائدہ جات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔