مودی پر بنائی گئی دستاویزی فلم سےمتعلق امریکا کا مؤقف آگیا

Ned Price
کیپشن: Ned Price
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:بھارت میں وزیراعظم نریندر مودی کے حوالے سے بنائی گئی برطانوی نشریاتی ادارے کی دستاویزی فلم دکھانے پر پابندی اور اسے روکنے کے خلاف امریکا کا بیان سامنے آگیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کی 2 حصوں پر مشتمل دستاویزی فلم (India: The Modi Question) میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میں 2002ء میں ہونے والے گجرات فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کے کردار پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے دستاویزی فلم کو بھارتی حکومت نے پراپیگنڈا قرار دیتے ہوئے اس کی اسٹریمنگ کے ساتھ ساتھ اس کے شیئر کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔اب اس حوالے سے بھارت میں کیے گئے اقدام پر امریکا کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔

https://www.city42.tv/digital_images/large/2023-01-26/news-1674707373-1245.jpg

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا بھارت میں کیے گئے اس اقدام پر کہنا ہے کہ ہم دنیا میں آزاد صحافت کی حمایت کرتے ہیں اور جمہوریت کو مضبوط کرنے والے اصول آزادی اظہار اور مذہب کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔نیڈ پرائس نے کہا کہ یہ بات ہم بھارت سمیت پوری دنیا میں کرتے ہیں۔

https://www.city42.tv/digital_images/large/2023-01-26/news-1674707360-1781.jpg

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جب ہمیں بھارت میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں خدشات ہوئے تو ہم نے ان پر آواز اٹھائی ہے۔علاوہ ازیں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی پولیس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حوالے سے بنائی گئی برطانوی نشریاتی ادارے کی دستاویزی فلم دکھانے پر دہلی یونیورسٹی کے طلبہ کو گرفتار بھی کیاہے۔