سموسے، پکوڑے والوں کا حکومت سے اوقات کار بڑھانے کا مطالبہ

سموسے، پکوڑے والوں کا حکومت سے اوقات کار بڑھانے کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سعود بٹ ) کورونا وائرس کا لاک ڈاؤن رمضان المبارک میں سموسے اور پکوڑے بیچنے والوں کیلئے بھاری ثابت ہوا، دکانداروں نے حکومت سے دکان بند کرنے کا وقت 7 بجے کرنے کی اپیل کردی۔

رمضان المبارک کے دوسرے روز بھی سموسوں اور کچوریوں کی دکانوں پر رش نہ ہونے کے برابر رہا۔ دکانداروں نے حکومت سے دکانوں کے اوقات کار بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

انکا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے 5 بجے دکانیں بند کرنے کے احکامات ہیں جو زیادتی ہے، جب خریدار باہر نکلتے ہیں تو دکانوں کے اوقات کار ختم ہو جاتے ہیں۔

دکانداروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ سموسوں اور پکوڑوں کی دکانوں کے اوقات کار بڑھا کر 7 بجے تک کئے جائیں تاکہ انکا کاروبار بحال ہوسکے۔

پاکستان میں  کورونا وائرس بے قابو ہوگیا ،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں  کورونا وائرس سے مزید 8 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد265 ہوگئی ہے، مزید نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 12658 تک جا پہنچی۔

واضح رہےکہ 15 مارچ کو لاہور میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد پنجاب  حکومت نے اس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے24 مارچ کو  لاہور سمیت پنجاب بھر میں  14 روز کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا۔

بعدازاں 6 اپریل کو  کورونا وائرس کیسز میں اضافے کو دیکھتے ہوئے  پنجاب  حکومت نے لاک ڈاؤن میں14 اپریل تک توسیع کردی تھی،اور اب پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید 15 دن توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کو 9 مئی تک توسیع دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایات جاری کی گئیں کہ دودھ، دہی کی دکانوں، کریانہ سٹوروں، تندوروں اور بیکریوں کو سحری کے اوقات میں صبح 2 بجے سے صبح4 بجے تک کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔