حامد رضا کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے فیصلہ پر اپیل، ہائی کورٹ کے جج نے لارجر بنچ بنانے کی سفارش کر دی

حامد رضا کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے فیصلہ پر اپیل، ہائی کورٹ کے جج نے لارجر بنچ بنانے کی سفارش کر دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:  پنجاب کی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے خواتین کی مخصوس نشستیں سنی اتحاد کونسل نہ دینے کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے پر اپیل کی سماعت کے لئے 

لاہور ہائیکورٹ  کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے لارجر بنچ بنانے کی سفارش چیف جسٹس ہائی کورٹ کو بھیج دی۔ 

نی اتحاد کونسل کے پیٹیشنر  صاحبزادہ  حامد رضا کی درخواست  پر  جسٹس راحیل کامران شیخ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا اور کیس کی فائل چیف جسٹس کو بھیج دی۔

حامد رضا نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 8 فروری انتخابات کے بعد   سنی اتحاد کونسل کو اس میں شامل ہونے والے آزاد ارکان اسمبلی کی تعداد کے تناسب سے مخصوص نشستیں نہ دینے کے فیصلہ کو  پشاور ہائی کورٹ کے ساتھ لاہور ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کیا تھا۔ پشاور ہائی کورٹ مین ان کی درخواست سماعت کے بعد مسترد کر دی گئی ور الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا گیا تاہم لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس راحیل کامران پر مشتمل سنگل بنچ نے حامد رضا کی پیٹیشن کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا کہ اس  پیٹیشن میں اہم سوالات اٹھائے گئے ہیں جن پر غور کرنے کے لئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو لارجر بنچ بنانا چاہئے۔  حامد رضا کی درخواست میں الیکشن کمیشن ، وفاقی حکومت  اور  پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔