ویب ڈیسک: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں ہر جلسے میں کہتا ہوں کہ فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا، لیکن میں کیا کروں میں جب تقریر کے لئے کھڑا ہوں تو پنڈال میں کھڑے عوام ڈیزل کے نعرے بلند کردیتے ہیں۔3 چوہے مل کر میرا شکار کرنے آرہے ہیں میں ان کو شکست دوں گا۔
وزیراعظم عمران خان کا مانسہرہ کے ٹھاکرہ اسٹیڈیم میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے اپنی حکومت کے ہر اچھے اور برے وقت میں کوشش کی کہ ڈیزل کی قیمت کم کروں۔لوگوں کے ضمیر کو خریدنے کے لیے 20 سے 25 کروڑ کی آفر کی جا رہی ہے۔ ہمارے رکن قومی اسمبلی صالح محمد کو اپوزیشن کی جانب سے 25 کروڑ روپے کی پیشکش ہوئی جس کو انہوں نے ٹھکرا دیا۔ جب ان سے کوئی پیسے نہیں لیتا تو یہ چوہے مل کر آپ کو بلیک میل کرتے ہیں۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے کہ مشکل وقت میں آپ کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اللہ نے کسی کو اجازت نہیں دی اچھے اور برے کی جنگ میں نیوٹرل ہو، یا پیچھے ہٹ جائے کہ ہم کسی کے ساتھ نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اللہ اور رسول گواہ ہے کہ ووٹ لینے کے لیے مذہب کو استعمال نہیں کرتا۔ فضل الرحمان 30سال سے دین کے نام پر سیاست کر رہے ہیں۔ میں اپنے ووٹ کے لئے کسی کا نام نہیں لیتا ۔ میں وہ ہوں جو کرکٹ کی دنیا کا ہیرا ہے۔ میں کرکٹ کی دنیا کا سپر اسٹار رہ چکا ہوں۔ میں آپ کو اپنے تجربے سےسکھانا چاہتا ہوں کہ صحیح راستہ کونسا ہے اور ناکامی کا راستہ کونسا ہے۔ جب ہم نماز پڑھتے ہیں تو اللہ سے مانگتے ہیں کہ اللہ اس راستے پر چلا جس پر تیری نعمتیں ہیں اس پر نہ چلانا جس میں تباہی اور تیرا غضب ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آسان راستے پر تو سب چلتے ہیں۔ لیکن ہمارے نبیﷺ جن سے اللہ کو سب سے زیادہ پیار تھا۔ ان پر سخت وقت زیادہ رہا۔ سچ اور حق کا راستہ ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔ 3 چیزیں واضح ہیں جتنا پیسہ ہے وہ اللہ کے ہاتھ میں ہے، عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، جو سمجھتے ہیں کہ انسان انسان کو ذلیل کرسکتا ہے، ایسا کچھ نہیں ہے کیونکہ یہ سب اللہ کے ہاتھ میں رکھا ہے. اللہ تعالیٰ قرآن میں کہتا ہے کہ جو لوگ ایمان لے آئے ان کے دل سے خوف ختم کردیتا ہوں، جو بے ایمان ہوتے ہیں وہ بزدل اور کمزور ہوتے ہیں۔