مانیٹرنگ ڈیسک: جہاں چاہ وہاں راہ۔۔۔ دور جدید کے لیلی مجنوں نے ملنے کی نئی راہیں ڈھونڈ لیں۔کورونا محبت کرنےوالوں کے درمیاں "ولن" بنا تومحبت کرنے والوں نے بھی "ملن" کے راستے تلاش کرلئے۔
رپورٹ کے مطابق چین کے صوبے شین زینگ کی رہائشی نوجوان اور ہانگ کانگ کی مقامی لڑکی میں انٹرنیٹ سوشل سائٹ پر ہونے والی گفتگو بڑی تیزی سے دوستی سے محبت تک کے مراحل طے کر گئی لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے سفری پابندی کے باعث دونوں ایک دوسرے سے مل نہ سکے اور صرف ورچوئل ملاقاتیں ہوتی رہیں لیکن پھر پتہ چلا انہیں ایسی گلی کا جو آدھی ہانگ کانگ میں آدھی چین میں تھی۔ اس گلی نے جوڑے کی مشکل حل کرکے ان دونوں ہمیشہ کے لئے ملا دیا۔
ایلنر کہتی ہے کہ مُجھے ایسا لگتا تھا جیسے ہم ورچوئل محبت کررہے ہیں. جب جدائی حد سے گذرنے لگی تو دونوں نے مل کر انٹرنیٹ پر ملنے کے راستے ڈھونڈنے شروع کئے۔ ایرون کا کہنا تھا وہ ایک دوسرے کو دیکھ کر چلائے، لڑکے کا کہنا تھا میں اُس کو چھونا سکتا تھا ہم پُرجوش اور کنفیوز تھے۔ پھرڈیڑھ سال بعد وہ وقت آیا جب کورونا پابندیاں نرم کی گئیں۔ اورایلنر نوکری چھوڑکر ہانگ کانگ آگئی، جہاں دونوں رشتہ ازدواج میں بند ھ گئے تاکہ ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہ سکیں۔