سابق چیف سیکرٹری اعظم سلیمان کے تبادلے کیخلاف درخواست پر اعتراض عائد

سابق چیف سیکرٹری اعظم سلیمان کے تبادلے کیخلاف درخواست پر اعتراض عائد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے سابق چیف سیکرٹری پنجاب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کے تبادلے کے خلاف درخواست پر اعتراض عائد کردیا، چیف جسٹس محمد قاسم خان 27 اپریل کو تبدیل ہونے والے چیف سیکرٹری کے تبادلے کےخلاف دائردرخواست پر سماعت کریں گے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان رجسٹرار آفس کے اعتراض کو برقرار رکھنے یا ختم کرنے بارے فیصلہ کریں گے۔ چیف سیکرٹری کے تبادلے کے خلاف درخواست ہمایوں فیض رسول ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔درخواست میں وزیراعلیٰ پنجاب، سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ودیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف سیکرٹری کےتبادلےسے صوبے میں جاری پالیسیاں متاثر ہونگی، نیا چیف سیکرٹری اپنی پالیسیاں نافذ کرے گا جس سے کورونا وائرس سمیت دیگر اقدامات کو نقصان پہنچے گا۔

وفاقی سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن نے نئے چیف سیکرٹری کی تقرری کا نوٹیفیکیشن وزیراعلیٰ کی مشاورت کے بغیر جاری کیا ، اٹھارہویں ترمیم کے بعد وزیراعظم صوبے کے معاملات میں مداخلت کا مجاز نہیں ہے ۔وزیراعظم کی جانب سے صوبے کے میں معاملاتِ میں مداخلت آئین کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزارنے استدعا کی ہے کہ عدالت نئے چیف سیکرٹری کی تقرری کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دے، مزید استدعا کی گئی ہے کہ عدالت میجر اعظم سلیمان کو چیف سیکرٹری کے عہدے پر بحال کرنے کا حکم دے۔

واضح رہے کہ  میجر(ر) اعظم سلیمان کو تبدیل کرکے جواد رفیق ملک کو نیا   چیف سیکرٹری پنجاب تعینات کردیا گیا۔وفاقی حکومت نے   چیف سیکرٹری پنجاب کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ جواد رفیق ملک ڈی ایم جی کے 15ویں کامن سے تعلق رکھتے ہیں۔ سابق چیف سیکرٹری میجر(ر) اعظم سلیمان کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔میجر (ر) اعظم سلیمان4 ماہ27 دن   چیف سیکرٹری پنجاب رہے۔ پنجاب کے نئے چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک پنجاب کے کمشنر لاہور، سیکرٹری ہیلتھ بھی رہ چکے ہیں۔