(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی سے تعلق رکھنے والے معروف صوفی بزرگ استاد شیخ محمد آفندی 93 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
رپورٹس کے مطابق شیخ محمد آفندی انفیکشن کے باعث گزشتہ دو ہفتوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔مرحوم کی نمازہ جنازہ بعد نمازجمعہ مسجد فتح استنبول میں ادا کی جائے گی۔
استاد شیخ محمد آفندی کو حافظ قرآن ہونے کے ساتھ دینی علوم پر عبور حاصل تھا،دنیا بھر میں ان کے عقیدت مندوں کی بڑی تعد اد موجود ہے،انہوں نے دنیا بھر کے لوگوں اور خاص طور پر مسلمانوں کیلئے بہت سےفلاحی ادارے قائم کئے۔
ترکی کے شیخ محمود آفندی کی رحلت کے بارے میں جان کرنہایت افسردہ ہوں۔ إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ! انہوں نے نہایت کٹھن حالات میں دین و سنت کا احیاء کیا اور #ترکی سمیت دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کو متاثر کیا۔ ان کا وصال امت کیلئے ایک عظیم نقصان ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 23, 2022
پاکستان سمیت دنیا بھر سے دینی ، سماجی و سیاسی شخصیات نے استاد شیخ محمد آفندی کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے انتقال کو مسلم دنیا کیلئے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے ٹویٹر بیان میں کہا کہ ترکی کے شیخ محمود آفندی کی رحلت کے بارے میں جان کرنہایت افسردہ ہوں۔ إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ! انہوں نے نہایت کٹھن حالات میں دین و سنت کا احیاء کیا اور ترکی سمیت دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کو متاثر کیا۔ ان کا وصال امت کیلئے ایک عظیم نقصان ہے۔
شیخ محمود آفندی کی وفات حسرت آیات ترکی کے لئے بالخصوص اور عالم اسلام کے لئےبالعموم نا قابل تلافی نقصان ہے ، ترکی میں سلسلہ نقشبندیہ کے روح رواں تھے ۔وہ خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد ترکی میں علوم اسلامیہ کی نشاۃ ثانیہ کی علامت تھے ۔
— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) June 23, 2022
1/2#MahmudEfendiHazretleri
دوسری جانب مونا فضل الرحمان نے بھی ایک ٹویٹ میں معروف صوفی بزرگ کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ شیخ محمود آفندی کی وفات حسرت آیات ترکی کے لئے بالخصوص اور عالم اسلام کے لئےبالعموم نا قابل تلافی نقصان ہے ، ترکی میں سلسلہ نقشبندیہ کے روح رواں تھے ، وہ خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد ترکی میں علوم اسلامیہ کی نشاۃ ثانیہ کی علامت تھے ۔