ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

توہین مذہب کے الزام میں پاکستانی صحافی گرفتار

توہین مذہب کے الزام میں پاکستانی صحافی گرفتار
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک :  برطانوی خبر رساں ادارے ’بی بی سی ‘ کی رپورٹ  کے مطابق  سندھ میں پولیس نے ہندو دیوتا شری ہنومان کی توہین کے الزام میں توہین مذہب کے قانون کے تحت ایک صحافی کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں میر پور خاص کے تھانہ سیٹلائیٹ میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمہ کے مدعی رمیش کمار جو لوہانہ پنچایت میر پور خاص کے نائب صدر ہیں۔انہوں نے درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ 19 مارچ کو وہ اپنے دوستوں کے ساتھ تھے جب انھوں نے دیکھا کہ ایک مقامی صحافی نے اپنے فیس بک پیج اور واٹس ایپ گروپ پر بھگوان شری ہنومان کی تصویر شیئر کی۔رمیش کمار نے اپنی شکایت میں کہا کہ بھگوان ہنومان کی یہ تصویر شیئر کرکے صحافی نے ان کے اور ان جیسے دیگر ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔

 انھوں نے دعویٰ کیا کہ اس تصویر کو شیئر کر کے مذاہب کے درمیان تفرقہ پھیلانے اور امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔سیٹلائیٹ پولیس سٹیشن نے رمیش کمار کی شکایت پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295A اور 153A کے تحت مقدمہ درج کیا۔ادھر پولیس کی حراست میں صحافی کا ایک ویڈیو بیان بھی سامنے آیا جس میں انھوں نے ہندو برادری سے معافی مانگتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ پوسٹ انھوں نے خود نہیں کی تھی بلکہ یہ ان کے ساتھ کسی نے شیئر کی تھی، جسے انھوں نے مزید شیئر کیا۔