ویب ڈیسک: اسلام آباد میں خواتین کی ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے والا شخص سینیٹ کا گریڈ اٹھارہ کا افسر نکلا، عدالت نے 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی ۔
سوشل میڈیا پر خاتون نے ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں ایک شخص کو اے ٹی ایم کے باہر دکھایا گیا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین ویڈیو دکھانے کا بولتی رہیں تاہم وہ فرار ہوگیا۔ یہ واقعہ اسلام آباد میں پیش آیا تھا اور سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے بھی نوٹس لیا تھا۔
‘Harasser’ turns out to be Senate official in viral video booked for filming women at #Islamabad ATM pic.twitter.com/Vm7ktGwuln
— Mazhar Ali Charan (@mazharalicharan) December 22, 2021
پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنےکا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ متاثرہ خواتین سے رابطہ بھی کیا ہے۔ دوسری جانب خواتین کو ہراساں کرنے والا شخص رانا اظہر سینیٹ کا ملازم نکلا۔ سینیٹ حکام کا کہنا ہے کہ ویڈیو بنانے والا رانا اظہر سینیٹ کی قانون سازی برانچ کا گریڈ 18 کا افسر ہے۔
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے حکم پر دوشیزہ کی ویڈیو بنا کر اسے ہراساں کرنے والے گریڈ 18 کے ڈپٹی ڈائریکٹر سینٹ رانا اظہر صدیق کو چار ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔