ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستانی 4 سالہ بچی نے تاریخ رقم کردی

Make History in Computer
کیپشن: Pakistani Girl
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک: دورِ جدیدمیں کمپیوٹر کا استعمال زندگی کا لازمی حصہ بن گیا ہے، انٹرنیٹ کی وجہ سے لوگوں کی رسائی پوری دنیا میں ہوچکی ہے۔ گھر، دفتراور سکول میں روزانہ کی کئی سرگرمیوں کی رفتار کا انحصار بھی کمپیوٹر پر ہوگیا ہے۔ کمپیوٹر کے مثبت استعمال سے انسان اس شعبہ میں بہت آگے نکل سکتا ہے اور اسی شوق نے کراچی سے تعلق رکھنے والی 4 سالہ بچی عریش فاطمہ کو مائیکروسافٹ پروفیشنل بنا دیا۔ 

تفصیلات کے مطابق عریش فاطمہ نے صرف چار سال کی عمر میں مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل (ایم سی پی) کے امتحان میں 831 نمبر لے کر آج کل کے نوجوان اور بچے جو کمپیوٹر میں کافی دلچسپی رکھتے ہیں ان کیلئے مثال قائم کردی ہے۔ اس امتحان میں کامیاب ہونے کیلئے کم سے کم اسکور 700 ہے جبکہ اس کم عمر بچی نے اس کامیابی سے پاکستان کا نام روشن کرتے ہوئے عالمی سطح پر تاریخ رقم کردی ہے۔ ایم سی پی امتحان میں عام طور پر بڑی عمر کے لوگ حصہ لیتے ہیں اور وہ یہ بتاتے ہیں کہ آج کے تکنیکی کردار اور تقاضوں پر عمل پیرا ہیں۔

عریش کے والد کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے دوران گھر سے کام کرتے ہوئے انہوں نے بیٹی کی دلچسپی آئی ٹی کی طرف دیکھی اور اس امتحان میں اس کی مدد کی۔ عریش کے والد اُسامہ خود بھی شعبہ آئی ٹی سے وابستہ ہیں اور وہ اپنی تمام تر صلاحیتیں بیٹی کو دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ ان کی بچی انتہائی لائق ہیں اور غیر معمولی صلاحیتیں رکھتی ہیں۔ 

یاد رہے برطانیہ میں پانچ سال کی عمر میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری آیان قریشی مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کر کے دنیا کے کم عمر ترین کمپیوٹر پروفیشنل بن گئے تھے۔ قبل ازیں 9 برس کی عمر میں ارفع کریم نے زندگی کا ایک سنگ میل عبور کرتے ہوئے دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائڈ پروفیشنل کا اعزاز حاصل کیا تھا۔