ڈی آئی جی شارق جمال کو ہسپتال پہنچانے والی خاتون الیکشن کمشن کی ترجمان قرہ العین تھی

The woman who was present in DIG Sharaq Jamal at the time of his death was Spokesperson Election Commission, Lahore, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

وقاص احمد:  ڈی آئی جی کی پر اسرار ہلاکت کے معاملہ کی مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔  شارق جمال کے ساتھ فلیٹ پر موجود خاتون ترجمان الیکشن کمیشن قرہ العین تھی جسے پولیس نے بیان قلمبند کرنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی

پولیس ذرائع کے مطابق قرہ العین ترجمان پاکستان ریلوے بھی رہ چکی ہیں۔ اور گزشتہ رات وہ ڈی آئی جی شارق جمال کے ساتھ نشتر کالونی کے علاقے میں فلیٹ پر موجود تھی۔ قرہ العین نے ہی ریسکیو کی مدد سے شارق جمال کو نیشنل ہسپتال ڈیفنس منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق ڈی ائی جی کے منہ اور ناک سے خون بہہ رہا تھا اور اسکی ہلاکت ہوچکی تھی جسکے بعد لاش جناح ہسپتال مردہ خانے منتقل کی ۔

پولیس نے قرہ العین اسکے شوہر عدیل اور انکے دوست منصور سمیت ڈی آئی جی کے ملازمین کو تحویل میں لے کر سی آئی اے اقبال ٹاؤن منتقل کیا جہاں انکے بیانات قلمبند کرنے کے بعد اج صبح انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی۔

پولیس ذرائع کے مطابق قرہ العین شاعری سے دلچسپی رکھتی اور لکھتی بھی ہیں۔مرحوم ڈی آئی جی شارق جمال بھی شاعری اور لکھنے میں دلچسپی رکھتے تھے.شارق جمال اور قرہ العین پرانے دوست تھے۔

ڈی آئی جی شارق جمال صاحبِ دیوان شاعر تھے

لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں پر اسرار طور پر جاں بحق ہونے والے ڈی آئی جی شارق جمال کون تھے ، سٹی42 نےتفصیلات اکٹھی کر لیں۔ 

 پولیس ڈیپارٹمنٹ  کے ریکارڈ کے مطابق   ڈی آئی جی شارق جمال کا تعلق 23ویں سی ٹی پی، پولیس سروس گروپ سے تھا، جبکہ وہ گریڈ 20 میں او ایس ڈی اسٹیبلشمٹ ڈویژن تھے ،شارق جمال کو 22 فروری 2018 کو گریڈ 20 میں بطور ڈی آئی جی ترقی دی گئی، شارق جمال پولیس سروس، گریڈ 20 کے 11 ویں سینئر موسٹ آفیسر تھے،شارق جمال 5 ماہ قبل 24 فروری کو او ایس ڈی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن مقرر کئے گئے،کے پی سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ شارق جمال 7 دسمبر 1967 کو پیدا ہوئے۔ 

 ذرائع کے مطابق یکم اگست سے شیڈول سنٹرل سلیکشن بورڈ سے ترقی کیلئے شارق جمال کا نام پینل پر موجود ہے، شارق جمال ڈی آئی جی انویسٹی گیشن، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈی آئی جی ریلویز سمیت اہم عہدوں پر تعینات رہے،ادبی ذوق کے حامل شارق جمال شاعر اور ادیب بھی تھے،شارق جمال کی شاعری کے دو مجموعے ’آتش زیر پا‘ اور ’فسانہ کون و مکاں‘ شائع ہو چکے ہیں۔