عمران خان نواز شریف کو وطن واپس لانے کیلئے متحرک

عمران خان نواز شریف کو وطن واپس لانے کیلئے متحرک
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم عمران خان میاں نوازشریف کو وطن واپس لانے کیلئے متحرک ہوگئے۔ عمران خان نے مشیر احتساب شہزاداکبرکونوازشریف کے حوالے سے برطانیہ کو خط لکھنے کاحکم دیدیا۔ عمران خان نے پنجاب حکومت کونوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کے حوالے سے ٹاسک دیدیا۔

دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے برطانوی حکومت سے درخواست کی جائے گی کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو واپس وطن بھیجا جائے کیوں انہیں واپس لانا ضروری ہوگیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں جانے کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے کترائیں گے اور کرنسی پر بھی دباؤ آئے گا، چیزیں مہنگی ہوجائیں گی جس سے عوام کو تکلیف پہنچے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں آنے کے نقصانات جانتے ہوئے بھی ہم نے دیکھا کہ اپوزیشن اس پر بھی سیاست کررہی ہے اور سیاست تو انہوں نے حکومت کے پہلے دن  جب وزیراعظم عمران خان نے حلف اٹھایا تھا اسی روز سے شروع کردی تھی، یہ پہلے دن سے کہنا شروع ہوگئے تھے کہ حکومت ناکام ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ بنیادی طور پر یہ ہمیں اس لیے ناکام کرنا چاہتے ہیں کہ اس کی آڑ میں چاہے اس سے ملک کو نقصان پہنچے اس کی انہیں کوئی پرواہ نہیں ہے، انہیں پرواہ ہے تو صرف اپنے لوٹے ہوئے پیسوں کو بچانے کی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ مسلسل بلیک میل کرتے آئے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ این آر او مانگا ہے پھر یہ کہتے ہیں کہ این آر او کس نے مانگا تو جب اسمبلی کے سارے اجلاس دیکھ لیں اور جب کووِیڈ 19 آیا تو وہ ایسی صورتحال تھی کہ جس میں ہمیں مکمل یکجہتی دکھانی تھی انہوں نے اس وقت بھی ہم پر دباؤ ڈالا۔

شبلی فراز نے کہا کہ کیوں کہ ان کا مقصد یہی تھا کہ یا تو ہلاکتیں اتنی ہوجائیں کہ حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے یا مالی صورتحال اتنی نازک ہوجائے کہ اس وقت بھی حکومت جانے کا امکان ہوگا جس سے ان کے پیسے محفوظ رہیں اور جیل جانے سے بھی بچ سکیں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تاہم وزیر اعظم عمران خان جن کی نیت کے بارے میں دشمن بھی کہتے ہیں کہ ان کی نیت ٹھیک ہے اور وہ ملک، عوام خاص کر غریب عوام کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے نیک نیتی سے غریبوں کا روزگار جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسری جانب اپوزیشن یہ چاہتی تھی کہ لوگ بھوک سے بے شک مرجائیں لیکن کورونا سے نہ مریں جو عجیب منطق تھی لیکن وزیراعظم نے مستقل مزاجی سے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس مشکل سے نکال دیا۔

Sughra Afzal

Content Writer