ہراسانی کیس میں میشا شفیع کو کینیڈا سے بذریعہ ویڈیو لنک جرح کی اجازت

meesha shafi,Ali Zafar
کیپشن: meesha shafi,Ali Zafar
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:گلوکار علی ظفر کے خلاف ہراسانی کیس میں گلوکارہ میشا شفیع کو بذریعہ ویڈیو لنک جرح کی اجازت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ یہ بہترین وقت ہے کہ عدالتوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شروع ہو۔

سپریم کورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع کی علی ظفر کے خلاف ہراسانی کیس کی سماعت ہوئی۔اس دوران سپریم کورٹ نے میشا شفیع کی کینیڈا سے بذریعہ ویڈیو لنک جرح کی درخواست منظور کرتے ہوئے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

عدالت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ میشا شفیع نے کینیڈا میں مقیم ہونے پر بذریعہ ویڈیو لنک جرح کی درخواست کی، میشا شفیع 2016ء سے کینیڈا میں مقیم ہیں، 2 بچوں کی والدہ ہیں، میشا شفیع کو محض ایک بیان کی ریکارڈنگ کے لیے پاکستان آنے کی ضرورت نہیں۔سپریم کورٹ کا مزید کہنا تھا کہ میشا شفیع کوجرح کے لیے کینیڈا میں پاکستانی سفارتخانے جانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

دوران سماعت عدالت نے مزید کہا کہ پچھلے 8 ماہ سے میشا شفیع سے جرح ہو رہی ہے، بدقسمتی سے جرح میں تاخیری حربوں سے متاثرہ فریق پر دباؤ ڈال کر بیان بدلوانے کی کوشش کی جاتی ہے، جرح کے دوران جج کو خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھنا چاہیے۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ جج اگر محسوس کرے کہ جرح کا حق غلط استعمال ہو رہا ہے تو اسے مداخلت کرنی چاہیے۔دوسری جانب جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے تحریر کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جنسی ہراسانی کیس میں میشا شفیع کا بیان اہمیت کا حامل ہے، عدالت میں بیان ریکارڈنگ کے لیے میشا شفیع کی ورچوئل موجودگی بھی کافی ہے۔

سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ  یہ بہترین وقت ہے کہ عدالتوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شروع ہو۔