دہی کے حیران کن فوائد

yogurt,Health benefits,City42
کیپشن: yogurt
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) دہی فائدہ مند بیکٹیریا سے بھرپور ہوتا ہے جس کی وجہ سے اسے صحت کا خزانہ کہا جاتا ہے۔ اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے صحت پر ان گنت فوائد ظاہر ہوتے ہیں۔

 دہی میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس  میں وٹامن بی12، کیلشیم، فاسفورس، اور ریبوفلاوین پائے جاتے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق دہی ایسی غذا ہے جسے ہر موسم میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ گرمیوں کے موسم میں دہی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے متلی، پانی کی کمی، اور گرمیوں کی وجہ سے لاحق ہونے والی دیگر بیماریوں سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم کو متعدد غذائی اجزاء کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس کی وجہ سے ہڈیوں کی کمزوری یا بھربھرے پن کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ بڑھتی عمر کی وجہ سے ہڈیوں کے مسائل کے خطرات کو کم کرنے کے لیے دہی بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
دہی میں کیلشیم اور وٹامن ڈی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر آپ کو جوڑوں کے درد یا کھنچاؤ سامنا ہو تو آپ کو دہی باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا چاہیئے، اس کو باقاعدہ طور پر استعمال کرنے سے جوڑوں کے مسائل میں واضح کمی آئے گی۔

دہی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے جسم کی قوتِ مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے اور مختلف بیماریوں کے خطرات میں کمی آتی ہے۔دہی کے مزید فوائد کے متعلق معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

ایک طبی تحقیق کے مطابق دہی زیادہ کھانے کی خواہش کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جس کی وجہ سے کھانا کم کھایا جاتا ہے، اور کھانا کم کھانے کی وجہ سے وزن نہیں بڑھتا اور اس میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دہی کے استعمال کی وجہ سے جسمانی توانائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے کمزوری لاحق نہیں ہوتی۔

بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے کے لیے دہی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ بعض اوقات نمک زیادہ استعمال کرنے کی وجہ سے ہمیں دل کی بیماریاں، گردوں کے مختلف مسائل، اور خون کی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔
جسم اگر نمک کی مقدار بڑھ جائے تو اسے متوازن کرنے کے لیے مناسب مقدار میں پوٹاشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ دو سو چھبیس گرام دہی میں تقریباً چھ سو ملی گرام پوٹاشیم پائی جاتی ہے، جو مختلف بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔