(حسن علی) شہر میں آٹے کی قلت بدستور برقرار ، آٹےکےبیس کلوکےتھیلےکی مارکیٹ کی بجائے مختلف پوانٹس پرسیل جاری جبکہ گندم بحران کافائدہ آٹاچکی مالکان بھی اٹھانےلگے، ضلعی انتظامیہ کی ہدایات کےباوجودچکی کاآٹا شہرمیں سترروپےفی کلو میں ہی فروخت ہوتا رہا۔
آٹے کا بحران ختم نہیں ہوا اور چینی کی قلت بھی سر اٹھانے لگی۔ شہر میں چینی اسی روپے فی کلو تک جا پہنچی جبکہ تاحال مارکیٹ میں آٹے کے بیس کلو تھیلے کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی اور آٹے کا بیس کلو کا تھیلا مارکیٹ کی بجائے پوانٹس پر فروخت ہوتا رہا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نہ تو آٹے کے بحران پر قابو پا سکی ہے اور نہ ہی قیمتوں میں کمی کر سکی ہے، حکومت کو ووٹ اس لئے نہیں دئیے تھے کہ وہ عوام سے دو وقت کی روٹی بھی چین لے۔
شہریوں کاکہناہےکہ حکومت عوام کوسہولت فراہم کرنےمیں ناکام ہو چکی ہے، نہ تو آٹے کا بحران قابو میں آ رہا ہے اور نہ ہی قیمتیں جبکہ اب چینی بھی عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے۔