بدلتی رتوں کے سفیر مہاجر پرندوں کی پنجاب آمد نہ ہونے کے برابر رہ گئی

بدلتی رتوں کے سفیر مہاجر پرندوں کی پنجاب آمد نہ ہونے کے برابر رہ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سعدیہ خان) جان کی حفاظت اور خوراک کے حصول کے لیے ہر سال لاکھوں پرندے صحرائی اور آبی علاقوں میں نقل مکانی کرتے تھے ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بدلتی رتوں کے سفیر مہاجر پرندوں کی پنجاب آمد قدرے کم ہو کر رہ گئی ہے۔

ہزاروں سال سے پرندوں کی ہجرت قدرتی عمل ہے قدرتی نظام کو متوازن رکھنے کے لئے پرندے بدلتی رُتوں کے ساتھ مختلف علاقوں میں بسیرا کرتے ہیں اور اپنے مہمان علاقوں کے ماحولیاتی تنوع کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ ان پرندوں میں تلور، کونج، بھگوش، چارو، چیکلو، لال سر، بنارو، چھوٹی بطخیں اور دوسرے بے شمار پرندے شامل ہیں۔ ساحلی علاقے اور تھر کے ریگستان ان پروندوں کے ٹھہرنے کی پسندیدہ جگہیں ہیں۔

محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق کئی سال پہلے تک پاکستان میں سالانہ تقریباً 10لاکھ پرندے آتے تھے لیکن اب ہر سال ان پرندوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔ مہاجر پرندوں کی امد کی کمی کی بڑی وجہ شکار اور بڑھتی ہوئی فضائی اور زمینی آلودگی ہے جس سے ان کی خوارک بھی زہریلی ہو چکی ہے۔

Shazia Bashir

Content Writer