ویب ڈیسک: امریکا میں پاکستانی کو موبائل فون غیر قانونی طور پر ان لاک کرنے کے الزام میں 12 سال قید، چھ سالوں میں 53 لاکھ ڈالر کمائے۔
رپورٹ کے مطابق کمپنی کا کہنا ہے کہ فراڈ کی وجہ سے اسے 20 کروڑ ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ کراچی کے رہائشی 35 سالہ محمد فہد نے 2012 میں واشنگٹن کے علاقے بوتھل میں اے ٹی اینڈ ٹی کے (امریکن ٹیلی فون اینڈ ٹیلی گراف) کال سینٹر کے ایک ملازم کی خدمات فیس بک کے ذریعے حاصل کیں اور رشوت دے کر ان سے کمپنی کے فون ان لاک کرائے۔ ان لاک ہونے کے بعد موبائل فونز کو اے ٹی اینڈ ٹی کے نیٹ ورک سے الگ کیا جا سکتا ہے خواہ کسٹمرز نے مہنگے فون کی قسطیں مکمل نہ کی ہوں یا کمپنی کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی مدت ابھی باقی ہو۔
پراسیکیوٹرز نے انکشاف کیا کہ بعد میں فہد نے کارکنوں کے ذریعے کمپنی کے نیٹ ورک پر مخصوص سافٹ ویئر انسٹال کروایا جس سے انہیں پاکستان سے فون ان لاک کرنے کی سہولت حاصل ہو گئی۔ فہد نے ناجائز پیسے سے شاہانہ طرز زندگی اپنایا۔ اس شاہانہ طرز زندگی میں تواتر کے ساتھ کیے جانے والے غیر ملکی دورے، دبئی میں ایک ہزار ڈالرز کے عوض ایک رات کے لیے ہوٹل میں قیام اور 30 ہزار ڈالرز کی گھڑی شامل ہے۔
فہد نے شاہ خرچی کرتے ہوئے اپنی شادی پر موسیقی کے پروگرام کے لیے برطانوی نغمہ نگار اور گلوکار جے شان کی خدمات حاصل کیں۔ انہوں نے 2012 سے 2017 تک اے ٹی اینڈ ٹی کے کارکنوں کو 9 لاکھ 22 ہزار ڈالرز ادا کیے جس کے بعد انہیں 2018 کے قریب ہانگ کانگ میں گرفتار کر لیا گیا۔پنی کے فرانزک تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ اس فراڈ میں 19 لاکھ سے زیادہ فون ان لاک کیے گئے۔
کمپنی کو کسٹمرز کی جانب سے مکمل ادائیگی سے قبل نیٹ ورک سے الگ کیے جانے سے صرف موبائل فونز سے 20 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا۔