( علی ساہی ) لاہور پولیس نے آئی جی پنجاب کے سامنے سیف سٹی اتھارٹی کیخلاف شکایات کے انبارلگا دیے، کہتے ہیں ایمرجنسی کی صورت میں فوری مدد فراہم نہیں کی جاتی جس کی وجہ سے کرائم پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور پولیس کی قیادت نے آئی جی پنجاب کو سیف سٹی کی طرف سے عدم تعاون کی شکایات کرتے ہوئے کہا سیف سٹی اتھارٹی کے افسران تعاون نہیں کرتے۔ کیمروں کی فوٹیج کے باوجود تاخیر کی وجہ سے یا تو وقوعہ ختم ہوجاتا یا جرائم پیشہ عناصر فرارہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں لیکن سیف سٹی ایس اوپی سے ہٹ کر ایمرجنسی کی صورت میں بھی فوٹیج فراہم نہیں کرتی جس کی وجہ سے سیف سٹی اتھارٹی کے 2 اعلیٰ افسران کے تبادلوں پرغور کیا جارہا ہے اور اسی حوالے سے آئی جی آفس میں تعینات2 ڈی آئی جیز کو تعیناتی کا گرین سگنل بھی دے دیا گیا ہے۔
دوسری جانب 23 نومبر کو چیف جسٹس پاکستان سمیت دیگر ججز آئی جی آفس کا دورہ کریں گے۔ دورے میں اب تک پنجاب پولیس میں آنے والی جدت اور ریفارمز کے حوالے سے چیف جسٹس کو بریف کیا جائے گا۔ بریفنگ کیلئے پولیس میوزیم میں ایل سی ڈی بھی نصب کردی گئیں لیکن سیف سٹی اتھارٹی نے بریفنگ کیلئے کیمروں تک رسائی دینے سے انکار کردیا کیونکہ افسران کا کہنا ہے کہ ایس اوپیز کے مطابق کیمروں کی رسائی کسی کو نہیں دی جاسکتی۔