ویب ڈیسک : وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کوہاٹ میں اپنا ووٹ ڈالنے گیا تھا، واپس آرہا تھا تو حملہ ہوا۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے پشاور پہنچنے کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یقین نہیں آرہا ہے کہ کس طرح نکل کر پشاور پہنچے ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ کوہاٹ میں اپنا ووٹ ڈالنے گیا تھا، واپس آرہا تھا تو حملہ ہوا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان پر حملہ کرنے والے سیاسی لوگ نہیں تھے۔ انہوں نے اس ضمن میں بتایا کہ 40 سے 50 افراد نے سکیورٹی کی گاڑی پر حملہ کیا۔ وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ حملے کے بعد اولین ترجیح ڈرائیور کو اسپتال پہنچانا تھی۔
الحمد للہ محفوظ ہوں مگر ڈرائیور زخمی ہے جس کو علاج کے لیے پشاور منتقل کردیا گیا۔دوسری طرف ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں شبلی فراز نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں آبائی علاقے کوہاٹ سے واپسی پر دورہ آدم خیل کے مقام پر ہجوم نے حملہ کیا اور فائرنگ کی،معجزاتی طور پر محفوظ رہا،تاہم ڈرائیور زخمی ہوا جسکو طبی امداد مہیا کردی گئی،نیک خواہشات کا اظہار کرنے پر دوستوں،میڈیا اور تمام لوگوں کا انتہائی مشکور ہوں۔
بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں آبائی علاقے کوہاٹ سے واپسی پر دورہ آدم خیل کے مقام پر ہجوم نے حملہ کیا اور فائرنگ کی،معجزاتی طور پر محفوظ رہا،تاہم ڈرائیور زخمی ہوا جسکو طبی امداد مہیا کردی گئی،نیک خواہشات کا اظہار کرنے پر دوستوں،میڈیا اور تمام لوگوں کا انتہائی مشکور ہوں
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) December 19, 2021
وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز کی گاڑی پر ہونے والے حملے میں وہ خود محفوظ رہے ہیں لیکن ان کے گارڈ اور ڈرائیور دونوں زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔