جسٹس قاسم کی مہنگائی میں جکڑے عوام کو خوشخبری

جسٹس قاسم کی مہنگائی میں جکڑے عوام کو خوشخبری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) سیاسی حکومت کی پیدا کی گئی مہنگائی کے جنجال میں جکڑے عوام کیلئے ایک خوشخبری ہے ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے عوام کو ریلیف دینے کا عمل شروع کردیا ہے جس کی عوامی سطح پرزبردست پذیرائی ملے گی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے 85 سال بعد پنجاب بھر میں ضابطہ دیوانی ، آرڈرز اور رولز میں انقلابی ترامیم رائج کردیں ہیں،جس کا مقصد پنجاب کی عدالتوں کو مقدموں کے بوجھ سے آزادی دلانا اور سائلین کو کم ترین وقت میں انصاف دلانا مقصود ہے۔

اس خواب کی تکمیل کیلئے عملی انتظامات جنگی بنیادوں پر کئے جارہے ہیں،ترامیم کا پس منظر یہ ہے کہ تجاویز اور سفارشات 8رکنی رولز کمیٹی نے دیں جس کے سربراہ جسٹس امین الدین خان تھے ۔جبکہ ارکان میں جسٹس طارق عباسی، جسٹس شمس محمود مرزا، جسٹس شاہد کریم، سینئر سول جج شکیب عمران، سینئر قانون دان ظفر اقبال کلانوری اورسینئر قانون دان شہزاد شوکت شامل تھے۔ رکن رولز کمیٹی سینئر قانون دان ظفر اقبال کلانوری نے بتایا ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان نے سول عدالتوں میں 2017 سے دائر کیسوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا بھی حکم دے دیا ہے۔

ماتحت عدالتوں میں زیر التوا کیسز کیلئے رہنما اصول وضع کئے گئے ہیں ۔ کیسوں کوجلد نمٹانے کیلئے ججوں کی غیر ضروری چھٹیوں پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ 6 ماہ سے زیر التوا حکم امتناعی کے کیسوں کو 15 دنوں میں نمٹانے کا حکم جاری کیاگیاہے۔ مزید برآں فیملی، گارڈین اور جانشینی سرٹیفکیٹس کے کیس 3 ماہ میں نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ترامیم کے حوالے سے انھوں نے بتایا کمیٹی کی تجاویز پر ضابطہ دیوانی میں 23 ترامیم رائج کردی گئیں ہیں۔جن کے مطابق کیس منیجمنٹ کا نیا نظام متعارف کروایا گیاہے۔ ہر کیس کے دومراحل ہوں گے۔مرحلہ نمبر 1 کی سماعت و نگرانی انتظامی جج کرے گا ،جبکہ مرحلہ نمبر 2 کی سماعت ٹرائل جج کرے گا، انتظامی جج مقدمہ کا منیجر ہوگا ۔