سٹی42: خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک بار پھر الزام لگایا ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کے سلسلے میں خیبرپختونخوا پختونخوا کے عوام سے انتقام لے رہی ہے۔
پشاور کے ایک گرڈ سٹیشن میں مقامی ایم پی اے اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے بعض علاقوں کی بجلی زبردستی چالو کر دینے کے بعد ان کے خلاف مقدمات کے اندراج پر اپنے رد عمل مین وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ واپڈا کے مقامی اہلکار اپنے بساط کے مطابق تعاون کر رہے ہیں لیکن وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے حصے کی بجلی پہلے سے کم کردی گئی ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے معاملے پر وفاق کے ساتھ عنقریب دوسری بیٹھک ہوگی۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ لائن لاسز کے معاملے پر صوبائی حکومت واپڈا کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔ لیکن وفاق کی طرف سے جو کمٹمنٹ کی گئی تھی وہ پوری نہیں ہورہی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ حکومت جھوٹ اور غلط بیانی سے کام لے رہی ہے۔ صوبے کے مختلف مقامات سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے جاری کردہ شیڈول پر عملدرآمد نہ ہونے کی شکایات مل رہی ہیں۔ وفاقی حکومت کو خیبر پختونخوا کے ساتھ اپنا رویہ ٹھیک کرنا ہوگا۔
اس معاملے پر ہم چپ نہیں رہیں گے۔ وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کریں گے اور جواب مانگیں گے۔ بجلی کی ترسیل کے نظام میں کمی خامیوں کو پورا کرنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ہم تعاون کر رہے ہیں لیکن وفاقی حکومت تعاون نہیں کر رہی۔ اگر انہوں نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو ان کا رویہ درست کرنے عوام نکلے گی۔ اگر ایسا ہوا تو ان کو اور ان کے لانے والوں کو بھی بہت تکلیف ہوگی۔