بھاگ ملکھا بھاگ، کوٹ ادو سے شروع ہونے والا سفر چندی گڑھ ختم

Milkha Singh died due to corona
کیپشن: Milkha Singh
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: بھارت کے سابق اولمپمئن ملکھا سنگھ 91 سال کی عمر میں کورونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکھا سنگھ گزشتہ ایک ماہ سے کورونا کی وجہ سے ہسپتال داخل تھے جہاں گذشتہ رات ان کی موت واقع ہوئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکھا سنگھ کے بیٹے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے والد کی موت کی تصدیق کی ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ میرے والد کا ابھی انتقال ہو گیا ہے۔

5 روز قبل ہی ملکھا سنگھ کی اہلیہ اور بھارتی والی بال ٹیم کی سابق کپتان نرمل کور بھی انتقال کر گئیں تھیں۔ان کی آخری رسومات اتوار کے روز ہی چنڈی گڑھ میں ادا کی گئی تھیں۔
نرمل کور بھی اپنے شوہر ملکھا سنگھ کی طرح کھیلوں کی شخصیت تھیں۔ نرمل کور انڈین والی بال ٹیم کی کپتان رہیں۔ نرمل کور کی شادی روم اولمپکس کے بعد 1962 میں ملکھا سنگھ سے ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ ملکھا سنگھ  1935 میں مظفر گڑھ کے گاؤں کوٹ ادو پیدا ہوئے تھے۔ انہیں ” دی فلائنگ سکھ “ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے پاکستان کے سابق صدر جنرل محمد ایوب خان نے انہیں اڑن سنگھ (فلائنگ سنگھ) کے اعزاز سے نوازہ تھاملکھا سنگھ کو میڈل دیتے وقت انہوں نے پنجابی زبان میں کہا ' ملکھا سنگھ، توسی پاکستان د وچ آکے دوڑے نئی، توسی اڑے ہو۔۔ آج پاکستان تینو فلائننگ سنگھ دا خطاب دیندیا اے۔
ملکھا سنگھ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا مجھے فلائنگ سنگھ کہتی ہے لیکن یہ کم لوگوں کو معلوم ہے کہ یہ خطاب مجھے پاکستان نے دیا۔ ملکھا سنگھ کی سوانح حیات پر بولی وڈ میں ایک فلم بھی بنائی گئی تھی جس میں بولی وڈ اداکار فرحان اختر نے بھارتی اولمپئن ملکھا سنگھ کی سوانح حیات پر مبنی فلم میں ان کا کردار نبھایا تھا 

گولڈ میڈل جیتنے والے اسپرنٹر کی زندگی پر بننے والی فلم 'بھاگ ملکھا بھاگ' کے حوالے سے ایک شارٹ فلم میکنگ آف دی لیجنڈ ریلیز کی گئی ہے۔  ملکھا بھاگ‘ سب سے زیادہ ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ ممبئی میں منعقدہ 59 ویں فلم فیئر ایوارڈز کی تقریب میںمعروف بھارتی ایتھلیٹ ملکھا سنگھ کی زندگی پر مبنی اس فلم نہ صرف بہترین فلم کا اعزاز ملا بلکہ بہترین اداکار اور بہترین ہدایت کار کے ایوارڈ بھی اسی فلم سے منسلک افرادنے حاصل کئے
اتھلیٹ اور سپرنٹر ملکھا سنگھ بھی روم اولمپکس 1960 میںفتح سے دو چار ہاتھ دور رہ کر جیت نہیں پائے تھے۔ دوڑ میں وہ تقریباً فنشنگ لائن کے قریب پہنچ چکے تھے لیکن پھر اچانک وہ پہلے سے چوتھے نمبر پرآگئے۔ ہوا دراصل یوں کہ انہوں نے جیتنے سے قبل ہی جشن منانا شروع کردیا اور ان چند سیکنڈز کے وقفہ میں ان سے پیچھے والے آگے نکل گئے، لیکن 1958 کے دولت مشترکہ کھیلوں میں انہوں نے چار گولڈ میڈلز جیتے تھے اور 1960 کے روم المپکس کے بھی انہیں چیمپئن ایتھلیٹ قرار دیا جاتا ہے۔

سابق بھارتی کھلاڑی نے پہلے بھارتی فوج اور پھر بھارت کی نمائندگی کی اور کئی بین الاقوامی مقابلوں اور اولمپکس میں بھی حصہ لیا۔ لکھا سنگھ موہالی کے ایک نجی ہسپتال میں 24 مئی سے زیر علاج تھے۔ ملکھا سنگھ کا کورونا ٹیسٹ جمعرات کو منفی آگیا تھا جس کے بعد انہیں کورونا آئی سی یو سے جنرل آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا تھا۔لیکن جمعرات کو ان کی طبعیت بگڑ گئی اور گذشہ شب وہ انتقال کرگئے۔