انسداد دہشتگردی عدالت نے واہگہ بارڈر بم دھماکہ کیس کا فیصلہ سنا دیا

انسداد دہشتگردی عدالت نے واہگہ بارڈر بم دھماکہ کیس کا فیصلہ سنا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(شاہین عتیق) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 2014 میں واہگہ بارڈر پر ہونے والے بم دھماکہ کیس کا فیصلہ سنا دیا، جرم ثابت ہونے پر 3 مجرموں کو 12 بار سزائے موت کا حکم دیا گیا۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج اسلم بٹر نے واہگہ بارڈر دھماکہ کیس کا فیصلہ سنایا، پولیس نے 5 ملزمان شفیق، غلام حسین، محمدعظیم، حسین اللہ، حسیب اللہ اور سعد خان کے خلاف عدالت میں چالان پیش کیا، چالان پیش ہونے پر عدالت نے سماعت کی،  عدالت نے مقدمے میں 101 گواہان کے بیانات قلمبند کئے، ملزمان کے وکیل آصف جاوید قریشی نے حتمی دلائل دئیے، عدالت نے ملزمان حسین اللہ، حسیب اللہ اور سعد خان پر جرم  ثابت ہونے پر 12 بار سزائے موت 24 بار عمر قید اور دس دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

عدالت نے زخمی کرنے پر ملزمان کو دس دس سال قید اور دس، دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی، عدالت نے تین ملزمان شفیق، غلام حسین اور عظیم کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا۔

واضح رہے کہ 2نومبر 2014 کو ملک دشمنوں نے واہگہ بارڈر پر پریڈ دیکھنے کیلئے آنے والوں کے خون سےہولی کھیلی،چند لمحوں میں درجنوں زندگیوں کے چراغ گل کرکے کئی گھروں میں کہرام برپاکردیا، دھماکے میں رینجز اہلکاروں سمیت 70 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

Sughra Afzal

Content Writer