یوم عاشور کا مرکزی جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر

یوم عاشور کا مرکزی جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: یوم عاشور پر نثار حویلی سے برآمد ہونے والا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

 تفصیلات کےمطابق یوم عاشور کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوکر اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا ہے۔ جلوس کشمیری بازار، سنہری مسجد، چوک رنگ محل، پانی والا تالاب، ٹبی سٹی اور بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہو گا۔ جہاں شام غریباں برپا ہو گی۔ مرکزی جلوس کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔نثار حویلی میں یوم عاشور کی مرکزی مجلس عزا بپا کی گئی۔ شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے سوزو سلام پیش کیا گیا۔ 

علامہ امجد عابدی نے مصائب اہل بیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام عالی مقام نے انسانیت کی عظمت اوراسلام کی سربلندی کیلئے لازوال قربانی دی۔یوم عاشور پر نثار حویلی میں ہونے والی مجلس عزا میں شہر بھر سے نوحہ خوانوں نے شرکت کی اور شہدائے کربلا کو سوزو سلام کے ذریعے ہدیہ عقیدت پیش کیا۔

معروف نوحہ خواں قمر عباس نے اپنے روایتی انداز میں سوزو سلام پیش کیا تو عزا داروں نے گریہ زاری شروع کر دی۔مجلس عزا میں آخری سوزو سلام بیلا برادران نے پیش کیا۔بابر علی بیلا اور امانت علی بیلا نے کربلا کی منظر کشی کی تو ہر آنکھ نم ہو گئی۔سوزو سلام کے بعد علامہ امجد عابدی نے مصائب اہل بیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ نواسہ رسول نے جان دے دی لیکن باطل کے سامنے سر نہیں جھکایا۔مجلس کے بعد شبیہہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔جلوس میں ہزاروں عزادار شریک ہیں۔

قبل ازیں نثار حویلی اور مبارک حویلی کے سامنے مرکزی جلوس کا روٹ جوہڑ کا منظر پیش کرنے لگا تھا۔ جس کے باعث عزا داروں کا مرکزی روٹ سے گزرنا مشکل ہو گیا تھا۔ واسا کو مون سون کی آمد سے قبل نالوں کی صفائی کے لیے کروڑوں کا بجٹ بھی دیا گیا لیکن اس کے باوجود اندروں لاہور کی نالیاں صاف نہ ہوئیں۔

عزا داروں کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ کئی سال سے شبیح ذولجناح کے مرکزی جلوس میں شرکت کے لیے آرہے ہیں لیکن ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ مرکزی روٹ گندے پانی سے بھر گئیں ہیں اور لوگ سہاروں سے گزرتے رہے.سٹی نیوز نیٹ ورک کے اینکر زوہیب بٹ کا کہنا تھا کہ ان کی پیدائش اندروں لاہور کی ہے لیکن انہوں نے پہلی بار دیکھا ہے کہ سیوریج کا پانی گلیوں میں آچکا ہے اور یہ انتظامیہ کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ۔