چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا انصاف کی فراہمی کیلئے تاریخی قدم

CJ LHC Muhammad Qasim Khan
کیپشن: CJ LHC Muhammad Qasim Khan
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (ملک اشرف) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان کا انصاف کی فراہمی کیلئے تاریخی قدم، فوجداری مقدمات کے فوری فیصلوں کے حوالے سے سفارشات تیار، قتل سمیت سنگین مقدمات کے فیصلے 6 ماہ، عام نوعیت کے18 ماہ میں ہونگے،  چیف جسٹس کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی 20 اپریل کورولز کا جائزہ لے گی۔ 

ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی ججز، پراسیکیوٹر جنرل اور وکلاء پر مشتمل رولز کمیٹی نے کئی اجلاسوں کے انعقاد کے بعد کریمنل کورٹ رولز 2021ء تیار کر لیے، 10سال یا اس سے زائد سزا والے سنگین فوجداری مقدمات میں ملوث ملزموں کا 6 ماہ میں، 10 سال سے کم کا 18 ماہ میں فیصلہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزم اور چالان کے پیش ہونے کے بعد عدالت کی جانب سے مدعی وکیل کو فارم اے دیا جائے گا، وکیل 3 روز میں فارم واپس کرکے عدالت کو شہادتیں کروانے کے وقت کے متعلق تحریری طور پر آگاہ کرے گا، فارم کی واپسی کے بعد ملزم کے وکیل کو فارم بی دیا جائے گا، جو وہ 2 روز میں واپس کرے گا۔

 ٹرائل کورٹ کا جج مدعی اور ملزم وکلاء کے فارم موصول ہونے پران کی کونسلنگ کروائے گا، جس کے بعد جج فیصلے کے مہینے کا اعلان کرے گا، مدعی اور ملزم کے وکلاء فارمز کے مطابق کیسز کی پیروی کریں گے۔

  فوجداری مقدمات کی مانیٹرنگ کیلئے ایڈمنسٹریٹو جج بھی مقرر کیے جائیں گے، عدالت مقدمات کے ٹرائل میں تاخیر کا باعث بننے والے مدعی یا ملزم پارٹی کو جرمانہ کرے گی، جرمانے کے بغیر کسی پارٹی کو تاریخ پر التواء نہیں ملے گا۔ 

رولز کمیٹی میں جسٹس سید شہباز علی رضوی، جسٹس اسجد جاوید گھرال، جسٹس ساجد محمود سیٹھی، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا عارف کمال نون، ملک اویس خالد اور قطب ایڈووکیٹ شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی 20 اپریل کورولز کا جائزہ لے گی، کمیٹی کی منظوری کے بعد معاملہ پنجاب حکومت کو بھجوایا جائے گا، حکومت کی منظوری کے بعد صوبہ بھر کی عدالتوں میں فوجداری مقدمات کے فیصلے 10 سے 18 ماہ میں کرنے کا آغاز ہوگا۔

Sughra Afzal

Content Writer