مانیٹرنگ ڈیسک: مہنگے پٹرول سے پریشان عوام پر گیس بم گرانے کی تیاری، آئی ایم ایف نے نگران حکومت سے گیس کے ریٹ 45 فیصد بڑھانے کا مطالبہ کردیا، یکم اکتوبر سے گیس کے نرخ بڑھانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، نئے نرخوں کا اطلاق یکم جولائی سے کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف گیس کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر پاکستان کو کوئی رعایت دینے پر تیار نہیں ہے،آئی ایم ایف نے گیس کا ریٹ بڑھا کر 435 ارب روپے جمع کرنے کا مطالبہ کیا ، آئی ایم ایف کی جانب سے نگران حکومت کو بھجوائے گئے پیغام میں گیس کے ٹیرف میں اضافے کا دو ٹوک مطالبہ کیا گیا، تاہم نگران حکومت گیس کے چھوٹے صارفین کو ریٹ میں اضافے سے بچانے کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔ نگران حکومت نے آئی ایم ایف سے استدعا کی کہ گیس کے چھوٹے صارفین کے لیے گیس مہنگی نہ کی جائے۔
بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے گیس کے ریٹ 45 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف مطالبہ پورا کیے جانے کی صورت میں عوام کی جیبوں پر کھربوں روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔گیس کے چھوٹے صارفین مجموعی گیس صارفین کا 64 فیصد ہیں۔ نگران حکومت گیس کے ان 64 فیصد صارفین کو مہنگی گیس بچانے کے لیے حکمت عملی بنا رہی ہے۔
ملک بھر کے گیس صارفین اکتوبر تا دسمبر کے بلوں میں جولائی تا ستمبر کے واجبات کلیئر کریں گے۔ ذرائع کے مطابق گیس کے ریٹ میں اضافے کا اطلاق بڑے گھریلو صارفین پر بھی ہوگا جبکہ کمرشل صارفین، تندور اور ہوٹلوں ، سی این جی ، کھاد کے کارخانوں اور اسٹیل انڈسٹری کے لیے بھی گیس مہنگی ہونے کا امکان ہے۔