سمارٹ فون رکھنے والے کورونا وائرس سے بچ سکتے ہیں،مگر کیسے؟

سمارٹ فون رکھنے والے کورونا وائرس سے بچ سکتے ہیں،مگر کیسے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:سمارٹ فون رکھنے والے کورونا وائرس سے بچ سکتے ہیں،مگر کیسے؟ ایک ایسی موبائل ایپ تیار کرلی گئی ہے جو آپ کو کورونا سے بچنے میں رہنمائی کرے گی۔

کورونا وارن‘ ایپ کے ذریعے حکام ان لوگوں کو خبردار کر سکیں گے جن کا  کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ ہو گا۔ تاہم ایپل اور گوگل کے اشتراک سے بنی ایپ کا استعمال جرمن شہریوں پر لازم نہیں کیونکہ بیرونی کمپنیوں کی مداخلت کے سبب ذاتی ڈیٹا ہیک ہونے کے خدشات تھے۔ کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ایپ کا سب سے پہلا کامیاب استعمال چین نے کیا تھا۔ چینی حکومت نے کرونا ایپ کو تمام شہریوں کے لیے لازم قرار دے کر متاثرین کی نقل و حرکت پر نظر رکھی۔

تاہم یہ یورپی حکومتوں کے لیے مشکل کام ہے کیونکہ شہری آزادی اور ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کے قوانین یورپی حکومتوں کو چین جیسے کھلے اختیارات نہیں دیتے۔ یہی وجہ ہے کہ جرمن حکومت نے شہریوں کو آزادی دی ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر کرونا وارن ایپ کو استعمال کریں. جن صارفین کے فون میں ایپ ہو گی جب بھی کبھی وہ بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر کرونا سے متاثرہ شخص سے رابطے میں آئیں گے تو ایپ انہیں خبردار کرے گی۔

جرمنی کے علاوہ یورپی ملکوں میں برطانیہ اور فرانس سمیت درجنوں ممالک ایپ اور بلیو ٹوتھ ٹیکنالوجی کے ذریعے کرونا کو قابو میں رکھنے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ان ملکوں کے لیے شہریوں کے سمارٹ فونز میں موجود ذاتی ڈیٹا اور صحت سے متعلق معلومات کا تحفظ یقینی بنانا بڑا چیلنج ہے۔طبی ماہرین کی رائے ہے کہ ایپ کے ذریعے کورونا کے پھیلنے کا سلسلہ توڑنے کے لیے کسی بھی ملک کی 60 فیصد آبادی کی جانب سے متعلقہ ایپ کا استعمال ضروری ہے۔ 

یادرہے    کورونا وائرس نے دنیا کو یکسر تبدیل کرکے رکھ دیا ہے ،وائرس اپنی تباہ کاریاں روکنے  کا نام نہیں لے رہا۔اب تک 80 لاکھ  سے زائد کیس ہوچکے ہیں،مرنیوالوں کی تعداد4 لاکھ  50 ہزار سے زیادہ  ہوچکی ہے،جبکہ40لاکھ کے لگ بھگ صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔تمام ممالک نے  کورونا وائرس  کا پھیلائو روکنے کیلئے مختلف بندشیں لگا رکھی ہیں، فضائی آپریشن بند ہیں تو  پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہیں چل رہی ۔اب آہستہ آہستہ      لاک ڈائون میں نرمی کی جارہی ہے،لیکن  کچھ ممالک میں صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے،اس ابتر صورتحال کے پیش نظر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer