علی رامے: محکمہ ہاؤسنگ پنجاب میں ایک سال کے دوران 10 ارب روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیاں پکڑی گئیں۔ ایل ڈی اے ، واسا، پی ایچ اے اور ٹیپا میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں۔
تفصیلات کے مطابق ایل ڈی اے، واسا، پی ایچ اے اور ٹیپا میں مالی بےضابطگیاں سامنےآگئیں ہیں۔ آڈیٹرجنرل نے 19-20 میں ہاؤسنگ اور ماتحت ذیلی ادروں کی رپورٹ جاری کی۔ واسا میں 4ارب 13 کروڑ کی بےضابطگیاں اور فنڈز کی نان ریکوری کی نشاندہی کی گئی ہے۔ واسا نے واٹرچارجز کی ریکوری اور جی ایس ٹی کی مد میں رقم وصول نہیں کی۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایل ڈی اےمیں 2 ارب 63 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں پکڑی گئیں۔ ایل ڈی اے نے 16 کروڑ روپے کی رقم ٹھیکوں کی مد میں اڑائی جبکہ ایل ڈی اے نے 5 کروڑ 31 لاکھ کا فنڈخرچ کیا جس کا ریکارڈ موجودنہیں ہے۔ ایل ڈی اے نے 13 کروڑ روپے کی اضافی ادائیگیاں ٹھیکداروں کو کیں جبکہ 72 کروڑ کے اضافی تعمیراتی کام کرائےلیکن منظوری نہیں لی۔
اسی طرح پی ایچ اے میں 2 ارب سےزائد کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔ ٹیپا میں 61 کروڑ کی مالی بے ضابطگی اور کمزور منصوبہ بندی کی نشاندہی کی گئی ہے۔