بلال غفار پر حملے میں کون ملوث؟پی ٹی آئی رہنماؤں کے اہم انکشافات

Attack on PTI Karachi President Bilal Ghaffar on Bakra Pedi Road
کیپشن: Attack on Bilal Ghaffar
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے الزام لگایا کہ  پیپلزپارٹی کے ایم اپی اے نے بلال غفار پر حملہ کیا ہے،صدر تحریک انصاف کراچی بلال غفار پر ملیر کے علاقے میں حملہ ہوا ہے، بلال غفار کو قریبی ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد دی  گئی۔

تفصیلات کےمطابق تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کا الزام لگایا کہ  پیپلزپارٹی کے ایم اپی اے نے بلال غفار پر حملہ کیا ہے،عمران اسماعیل اور علی زیدی نے الزام لگایا ہے کہ بلال غفار پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور حکیم بلوچ کے بیٹے ایم پی اے سلیم بلوچ نے تشدد کیا۔ علی زیدی نے کہا کہ بلال غفار پر حملے کی ایف آئی آردرج کرائیں گے۔

کراچی کے دونوں حلقوں سے عمران خان کی کامیابی یقینی ہے،تحریک انصاف کے کیمپوں میں بڑا رش ہے،کورنگی میں صورت حال بہتر ہے، پیپلزپارٹی ایم پی اے پولیس کے ساتھ گھوم رہے ہیں، پی ٹی آئی کے کیمپس میں رش ہے، پیپلزپارٹی کے کیمپس میں خاموشی ہے،بڑی تعداد میں لوگ تحریک انصاف کو ووٹ ڈال رہے ہیں۔

دریں اثنا صدر تحریک انصاف کراچی بلال غفار حملے میں زخمی ہو گئے۔صدر تحریک انصاف کراچی بلال غفار پر ملیر کے علاقے میں حملہ ہوا ہے۔ بلال غفار کو قریبی ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد دی  گئی۔

ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ بلال غفار پر این اے 237 کے علاقے ملیر بکرا پیڑی کے نزدیک حملہ ہوا ہے۔ بلال غفار اور ان کے ساتھ موجود کارکنان کو مارا گیا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے غنڈے این اے 237 کے مختلف علاقوں میں گشت کر رہے ہیں۔

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بلال غفار پر حملی کی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ پی پی کے جیالے اپنی شکست سے خوفزدہ ہوگئے ہیں۔پولیس کی موجودگی کے باوجود بلال غفار پر حملہ اور تشدد ہوا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer