( سعدیہ خان ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر وزیراعظم عمران خان کو اکتیس جنوری تک استعفی دینے کی ڈیڈ لائن دیدی، کہتے ہیں کہ حکومت ہماری تحریک سے گھبراہٹ کا شکار ہے، چاہتی ہے کہ سینٹ الیکشن دھاندلی سے جیت جائے، لیکن اس بار استعفوں کیساتھ دمادم مست قلندر بھی ہوگا۔
چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سینئر رہنما ثمینہ خالد گھرکی کے گھر ظہرانے میں شرکت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان اپوزیشن کو پکڑتے ہیں اور دہشت گردوں سے ڈر کر انکو چھوڑتے ہیں۔ ان کو مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ بہتر ہے اکتیس جنوری تک عمران خان خود ہی مستعفی ہوجائیں۔
چئیرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی تحریک کامیاب ہوئی اور جلسوں نے یہ چیز ثابت بھی کی۔ گھبراہٹ ہی ہے حکومت کو جو سینٹ انتخابات قبل از وقت کروانے کی بات کر رہے ہیں لیکن فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے وہ انکی والدہ کی تعزیت کیلئے جیل گئے، انکے ساتھ پی ڈی ایم کے اتحاد کی بات ہوئی وہ بھی چاہتے ہیں کہ عمران خان گھر جائے۔