پنجاب میں مالی بحران، 190 ترقیاتی منصوبے ادھورے رہ گئے

پنجاب میں مالی بحران، 190 ترقیاتی منصوبے ادھورے رہ گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی رامے) پنجاب میں 2 کھرب 74 ارب مالیت کے 190 منصوبوں پر حکومت سے منظوری نہ مل سکی، پی اینڈ ڈی بورڈ نے ایوان وزیراعلیٰ کو منصوبوں کی فہرست ارسال کردی، پنجاب میں سب سے میگا پراجیکٹ صاف پانی کی فراہمی کا پی سی ون  بھی منظور نہیں ہوسکا۔

پنجاب میں مالی بحران کے باعث 190 ترقیاتی منصوبوں کی رواں سال منظوری نہ دی جاسکی، جس کے باعث دو کھرب چوہتر ارب کے منصوبے ادھورے رہ گئے، پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے آب پاک اتھارٹی بنائی گئی اور رواں سال 8 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی، محکمہ ہاؤسنگ نے پی اینڈ ڈی بورڈ کو آب پاک اتھارٹی کا پی سی ون ارسال کیا۔

ذرائع کے مطابق پی اینڈ ڈی بورڈ نے منصوبے کے پی سی ون پراعتراضات لگا کر منظوری نہ دی، دوسری جانب لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ کے لیے زمین کی اراضی پر مختص 5 ارب روپے کے فنڈز بھی منظور نہ ہوسکے۔

بی آر بی کی ری ماڈلنگ کے لیے ایک ارب روپے مالیت کا منصوبہ، پنجاب بھر میں ماڈل مارکیٹ بنانے کا 42 ارب روپے مالیت کا منصوبہ، ائیر کوالٹی کی مانیٹرنگ کے لیے 2 ارب روپےمالیت کا منصوبہ بھی ادھورا ہے، جبکہ لاہور میں چائلڈ ہیلتھ سائنس یونیورسٹی کا 4 ارب روپے مالیت کے منصوبے کا پی سی ون ہی نہیں بن سکا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ ان میں بیشتر منصوبوں کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل نہیں کیا جائے گا، لیکن اس کی حتمی منظوری ایوان وزیر اعلیٰ  سے لی جائےگی۔

دوسری جانب محکمہ خزانہ پنجاب نےصوبائی محکموں سےترقیاتی بجٹ کا حجم مانگ لیا، پی اینڈ ڈی بورڈ کو پچیس مئی تک پنجاب کےترقیاتی بجٹ کا ڈرافٹ پیش کرنےکا ہدایت نامہ جاری کردیا گیا، پی اینڈ ڈی بورڈ پیرسے ترقیاتی بجٹ کی باقاعدہ کانٹ چھانٹ کرےگا، پی اینڈ ڈی بورڈ سےترقیاتی بجٹ کا ڈارفٹ لےکر محکمہ خزانہ پنجاب حتمی حجم دےگا۔

 پی اینڈ ڈی حکام کے مطابق محدود ترقیاتی منصوبوں کو نئے مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں شامل کیا جائے گا، جن منصوبوں پر بجٹ دس فیصد سے کم خرچ ہوا انہیں شامل نہیں کیا جائے گا، دس فیصد اور بیس فیصد کے درمیان فنڈز خرچ کرنے والی اسکیموں کو محدود کردیا جائے گا۔

Sughra Afzal

Content Writer