( زاہد چوہدری ) پولیو ایک اور زندگی نگل گیا، پولیو سے جاں بحق 14سالہ بچے کی عزیزہ فاطمہ کے بھی پولیو میں مبتلا ہونے کی تصدیق، رواں برس کے دوران شہر میں پولیو سے دوسری ہلاکت نے محکمہ صحت کے اقدامات کا پول کھول دیا۔ شہر کے سیوریج میں پولیو کی مسلسل موجودگی بڑے خطرے کی علامت ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں پولیو وائرس سے ایک اور پھول مرجھا گیا۔ تحصیل بازار اندرون چھوٹی گیٹ کے رہائشی 14 سالہ طلحہ کو بخار لاحق ہوا جس نے ٹانگوں اور بازوں کو متاثر کیا۔ حالت تشویشناک ہونے پر طلحہ کو پہلے سید میٹھا ہسپتال اور وہاں سے میو ہسپتال میں داخل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا اور 27 جولائی کو اس کی زندگی کا چراغ بجھ گیا۔
طلحہ کے ٹیسٹ قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بھجوائی گئے جن میں پولیو وائرس لاحق ہونے کی تصدیق کر دی گئی۔ طلحہ کی پولیو سے ہلاکت کے بعد اس کے گھر اور ہمسائے میں رہائش پذیر دیگر بچوں کے بھی نمونے قومی ادارہ صحت کو بھجوائی گئے جن میں 14 ماہ کی فاطمہ کے بھی پولیو وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ ایک ہی گھر سے پولیو کے دو کیسز سامنے آنے کا پہلا واقعہ ہے جس نے پولیو کے خطرے کی شدت کو بڑھا دیا ہے۔
رواں برس میں لاہور میں پولیو سے اب تک دو اموات ہوچکی ہیں اور طبی ماہرین مسلسل دو برس سے شہر کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کو بڑا خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
دوسری جانب آج سے صوبہ کے 33 اضلاع میں پولیو مہم کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ صوبے کے 33 اضلاع میں 1 کروڑ 78 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کیلئے قطرے پلائے جائیں گے جبکہ یہ مہم 5 روز تک جاری رہے گی۔