کورونا وائرس کے بعد ایک اور خطرناک وائرس سے پاکستان کو خطرہ

کورونا وائرس کے بعد ایک اور خطرناک وائرس سے پاکستان کو خطرہ
کیپشن: virus
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:قومی ادارہ صحت نے افریقی ملک یوگنڈا سے ایبولا وائرس ( Ebola Virus ) کے پاکستان میں داخل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

 قومی ادارہ صحت نے افریقی ملک یوگنڈا سے ایبولا وائرس پاکستان میں داخل ہونے کے خدشے پر منگل 11 اکتوبر کو انتباہی مراسلہ جاری کردیا ہے۔ قومی ادارہ صحت کی جانب سے متعلقہ اداروں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ یوگنڈا میں 36 ایبولا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے 23 اموات ہوئیں۔

 جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ یوگنڈا سے آنے والوں کی مانیٹرنگ کرے گا، جب کہ پاکستان آنے والے مشتبہ ایبولا کیس کی این آئی ایچ کو اطلاع دی جائے گی۔ادارے کی جانب سے جاری ہدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں داخل ہونے والے مشتبہ ایبولا کیس کو قرنطینہ کیا جائے گا۔ مشتبہ ایبولا کیس کے نمونے ٹیسٹنگ کیلئے نیشنل گائیڈ لائنز کے تحت بھجوائے جائیں گے۔

 واضح رہے کہ یوگنڈا میں 2000 تا 2019 ایبولا سے سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ افریقی ملک سے پھیلنے والا ایبولا انسانوں کو جینوس کے چار وائرس کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔

 ایبولا کے انسانوں میں حالیہ پھیلاؤ کی وجہ ایس یو ڈی وی وائرس ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق عالمی اور علاقائی سطح پر ایبولا کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈبلیو ایچ او نے یوگنڈا میں ایبولا کے پھیلاؤ کی کڑی مانیٹرنگ کر رہی ہے۔

 انتباہی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے یوگنڈا پر تجارتی، سفری پابندیوں کی مخالفت کی ہے، جب کہ سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ، تجارتی تنظیمیں ایبولا سے آنے والے مسافروں اور سامان کے بارے میں چوکنا رہیں۔