مون سون میں وبائی امراض سے  بچنے کے لئے انتہائی اہم معلومات  

وبائی امراض
کیپشن: وبائی امراض
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)مون سون کے آتے ہی جگہ جگہ پانی کے کھڑے ہونے کے سبب مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں مختلف  وبائی امراض جنم لیتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مون سون کے دوران بیماریاں پھیلنے کا سب سے زیادہ خطرہ ایسے علاقے جہاں صفائی کا نظام ناقص ہو، ہوتا ہے۔

 مون سون کے دوران پیدا ہونے والی بیماریوں میں ’سیزنل انفلوائنزا‘ یعنی کہ موسمی زکام، ملیریا، ٹائیفائیڈ، ڈینگی بخار، ہیضہ اور ہیپاٹائٹس اے (پیلا یرقان) سرفہرست ہیں، ان سب میں سے زیادہ وبائی زکام، ہیضہ اور جِلدی بیماریاں بچوں اور بڑوں کو اپنی لپیٹ میں لیتی ہیں۔ وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے بہتر اور مثبت غذا کا استعمال کرنا لازمی ہے۔

 مون سون کے موسم میں پھیلنے والی عام شکایت زکام، ’انفلوائنزا وائرس‘ہوا کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے اور ناک، گلے اور پھیپڑوں کو متاثر کرتا ہے، یہ وائرس کھلی فضا میں موجود ہوتا ہے اس لیے یہ جلدی سے ایک فرد سے دوسرے میں با آسانی منتقل ہو کر بڑی تعداد میں عوام کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔

 غذ ائی ماہرین کے مطابق وبائی امراض اور اینٹی بائیوٹک دوا لینے سے بچنے کے لیے  ہر گھر میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات سے بھرپور لہسن، ادرک، پودینہ، میتھی دانہ، موسمی پھلوں، زیرہ، پپیتا، الائچی، اجوائن، کلونجی، سونف اور لیموں سے استفادہ کرنا چاہیے۔

 ڈینگی، ملیریا اور ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے گھر میں یا گھر سے باہر پانی جمع نہ ہونے دیں اور رات سونے سے قبل مچھر مار اسپرے یا  مچھروں سے بچاؤ کے لیے استعمال کی جانے والے لوشنز کا استعمال لازمی کریں

 اس کے علاوہ مون سون کے دوران اپنے گھروں  اور آس پاس کے علاقے کی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔