( فہد علی ) پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے شہر میں منشیات فروشی روکنے میں ناکام، لال پل، مغلپورہ نہر کنارے سرے عام منشیات بیچی جانے لگی جبکہ منشیات بیچنے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔
شہر کے سو ایسے علاقے ہیں جہاں ہرطرف منشیات کے عادی افراد نے ڈیرے جمائے ہوئے ہیں مگر مجال ہے کہ پولیس منشیات سپلائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔ منشیات فروشی میں خواتین بھی ملوث ہیں، مغلپورہ نہر کنارے دن دھاڑے منشیات فروخت کی جارہی ہے۔
پولیس کی جانب سے منشیات بیچنے والوں کے خلاف کوئی موثر کارروائی ہوتی نظر نہیں آتی، علاقہ مکین کہتے ہیں کہ نشے کے عادی افراد نہر کنارے بیٹھے رہتے ہیں مگر کوئی انکے خلاف کارروائی نہیں کرتا۔ منشیات کی سرعام فروخت سے نوجوان نسل کے تباہ ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
ماہرین کے مطابق جس طرح سے منشیات کا استعمال بڑھتا چلا جارہا ہے اگر اس پر بروقت قابو نہیں پایا گیا تو دنیا بھر میں یہ نشہ نوجوان نسل کو وقت سے پہلے بوڑھا بنانے اور ان کی صلاحیتوں کے خاتمے کے ساتھ انھیں مجرم بنانے کا باعث بن سکتا ہے۔
واضح رہے چند روز قبل ڈی ایس پی سی آئی اے کوتوالی جاوید صدیق کے مطابق سی آئی اے پولیس نے ہربنس پورہ کے قریب رنگ روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے منشیات سے لوڈڈ گاڑی پکڑلی۔ پولیس نے گاڑی سے 200 کلو منشیات برآمد کر لی، سمگلرز نے آئل کے ڈرموں میں منشیات چھپا رکھی تھی۔