ایک مرتبہ پھر سیاسی میدان میں ہلچل

PTI
کیپشن: PTI
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک :  ایک مرتبہ پھر سیاسی میدان میں ہلچل ہے۔ حکومت کی جانب سے بلائے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو موخر کردیا گیا ہے جس کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپوزیشن کی ’مشترکہ‘ حکمت عملی سے تعبیر کیا ہے۔فنکشنل لیگ سندھ کے سیکرٹری سردار عبدالرحیم نے کہا ہے کہ فنکشنل لیگ نے وفاقی حکومت سے لاتعلقی اختیار کر لی ہے

فنکشنل لیگ سندھ کے سیکرٹری سردار عبدالرحیم نے کہا ہے کہ فنکشنل لیگ نے وفاقی حکومت سے لاتعلقی اختیار کر لی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کے اپنے گلے شکوے ہوتے ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سوچ سمجھ کر ہی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کیا ہو گا، اس میں بہتری ہی ہو گی۔

بلاول بھٹو نےاپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’آج پارلیمان میں متحدہ اپوزیشن کو ایک اور کامیابی ملی، جب ایک اور شکست نظر آئی تو حکومت نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے راہ فرار اختیار کرلی۔ کپتان بھاگ گیا۔‘ 
خیال رہے کہ حکومت نے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس قانون سازی کے لیے بلایا تھا جس میں توقع کی جارہی تھی کہ وہ 20 بلز اس اجلاس میں پیش کریں گے، تاہم آخری وقت میں صدارتی دفتر نے اس مشترکہ کو سیشن بلانے کا نوٹی فیکیشن واپس لے لیا۔ایسے میں یہ چہ مگوئیاں زوروں پر ہیں کہ حکومت کے پاس اپنے اتحادیوں کی سپورٹ بھی نہیں تھی اس لیے یہ اجلاس واپس لیا گیا۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ حکومتی اتحادیوں کا سیاہ قانون سازی کا حصہ بننے سے انکار جمہوریت کے لیے نیک شگون ہے۔شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ اتحادیوں کے انکار اور تحفظات کے بعد حکومت نیب ترمیمی آرڈیننس، ووٹنگ مشین اور انتخابی اصلاحات کے قوانیں واپس لے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھاگنا حکومت کے اکثریت کھو دینے کا ثبوت ہے۔