ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابقوزیراعظم عمران خان کی قبل از گرفتاری ضمانتوں کی منظوری کے تحریری فیصلہ میں لکھا ہے کہ انہیں 17 مئی تک ایم پی او کی دفعات کے تحت بھی گرفتار نہیں کیا جا سکے گا۔
عمران خان کے وکلا کو ہائیکورٹ کا تحریری آرڈر مل گیا۔تحریری فیصلہ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ عمران خان کو کسی اور کرمنل کیس میں بھی پیر تک گرفتار نہ کیا جائے۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ کسی کرمنل کیس ، 9 مئی کے بعد درج مقدمات ، ایم پی او وغیرہ میں پیر تک گرفتار نہ کیا جائے۔
مینٹی نینس آف پبلک آرڈر کے قانون کو عرفعام میں ایم پی او کہا جاتا ہے۔ اس قانون کو ضلعی انتظامیہ امن عامہ میں کسی خلل کےخدشہ کی صورت میں استعمال کرتی ہے۔ اس قانون کےتحت کسی شخص کی وجہ سے پبلک لائف متاثر ہونے، امن عامہ خطرہ میں پڑنے یاشہریوں کے درمیان لڑائی جھگڑے، بد امنی اور تناو کی صورت حال پیدا ہونے کا احتمال ہو تو ضلعی انتظامیہ پولیس کو اس شخص کو اندیشہ مقص امن کے قانون کے تحت گرفتار کرسکتی ہے۔ 16 ایم پی او اس قانون کی سب سے بدنام دفعہ ہے جس کے تحت سیاستدانوں کوگرفتار کر کےمہینوں تک جیلوں میں رکھا جاتا رہا ہے۔