پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام الیکشن کمیشن کی سمجھ سے بالا تر، نئے احکامات جاری

پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام الیکشن کمیشن کی سمجھ سے بالا تر، نئے احکامات جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ریحان گل) نئے بلدیاتی نطام میں تبدیلی ناگزیر کیوں؟  الیکشن کمیشن کوہی نئے بلدیاتی نظام کی سمجھ نہ آ سکی، پنجاب حکومت کو نئے بلدیاتی ایکٹ کوالیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق بنانے کی ہدایت کی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق  پنجاب حکومت کی جانب سےنیا بلدیاتی ایکٹ 2019 اپریل میں متعارف کرایا گیا تھا،جس کےبعد سابق بلدیاتی ادارے اورنمائندے غیرفعال کرتے ہوئے عارضی ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیےگئے تھے،لیکن پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 اورپنجاب ویلج پنچائیت اینڈ نیبرہڈ کونسل ایکٹ 2019 میں متعدد ابہام اورالیکشن ایکٹ 2017 سے متصادم ہونےکے باعث خود الیکشن کمیشن کوبھی اس کی سمجھ نہیں آسکی۔

الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو دونوں قوانین میں ترامیم،انہیں الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق تیارکرنے اورالیکشن کےانعقاد کا طریقہ واضح کرنےکی ہدایت کی، الیکشن کمیشن کی ہدایت کی روشنی میں ویلج،پنچائت اینڈ نیبرہڈ رولز بھی ختم کردئیےگئےہیں۔

پنجاب حکومت اب نئے ویلج رولز تیارکرے گی،پنجاب اسمبلی کا سیشن نہ ہونے کے باعث ان ترامیم اور رولز کو آرڈیننس کے ذریعے منظور کرانےاورنیبر ہڈ کونسلز کی حلقہ بندیوں کی ذمہ داری بھی الیکشن کمیشن کودینےکی تجویز رکھی گئی ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer