ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاک ڈاﺅن کے باعث لاہور میں جرائم کی شرح کم ہوگئی

لاک ڈاﺅن کے باعث لاہور میں جرائم کی شرح کم ہوگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

لوئر مال(عرفان ملک) کورونا کے باعث جاری لاک ڈاﺅن میں جرائم کی شرح کم ہوگئی، قتل، ڈکیتی اور راہزنی سمیت اکیس مارچ سے پانچ اپریل تک چھ ہزار تین سو ساٹھ کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ یہ تعداد پچھلے پندرہ دنوں میں ایک ہزار چھیاسٹھ کیسز زیادہ تھی ۔

کورونا کے باعث جرائم پیشہ افراد نے بھی گھروں میں رہنا شروع کردیا، لاک ڈاﺅن کے دوران لاہور میں جرائم کی شرح کم ہوگئی، اکیس مارچ سے پانچ اپریل تک شہر کے مختلف تھانوں میں 6 ہزار3 سو 60 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ پانچ مارچ سے بیس مارچ تک شہرکے مختلف علاقوں میں 7ہزار 4 سو 26 کیسز رپورٹ ہوئے، لاک ڈاﺅن کے دوران جرائم کے ایک ہزار 66 کیسز کم رپورٹ ہوئے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق لاک ڈاﺅن کے پندرہ روز کے دوران 13 افراد کو مختلف وجوہات پر قتل کیا گیاجبکہ پہلے پندرہ دنوں میں 18 افراد قتل ہوئے، لاک ڈاﺅن کے دوران ڈکیتی اور راہزنی کی 124 وارداتیں ریکارڈ ہوئیں جبکہ پہلے پندرہ روز میں ڈکیتی اور راہزنی کی 164 وارداتیں ریکارڈ ہوئیں اسی طرح چوری اورنقب زنی کی 536 وارداتیں ریکارڈ ہوئیں جبکہ پہلے پندرہ روز میں چوری اورنقب زنی کی 691 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق لاک ڈاﺅن کے پندرہ روز میں 312 موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں چوری ہوئیں، پانچ مارچ سے بیس مارچ تک 372 موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں چوری کی گئیں۔ لاک ڈاﺅن کے دوران خواتین کے ساتھ زیادتی اور اغوا کی 16 وارداتیں ریکارڈ ہوئیں جبکہ لاک ڈاﺅن سے پندرہ روز پہلے خواتین سے زیادتی اور اغوا کی 24 وارداتیں ہوئیں۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں تباہی مچانے والے کورونا وائرس نے پاکستان میں ڈیرے ڈال لیے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے  مزید 16 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 134 ہوگئی جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 7025 تک پہنچ گئی ۔

Sughra Afzal

Content Writer