اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی مہنگی ہونےکا امکان ہے۔نیپرا پہلی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کے حوالے سے 14 نومبر کو سماعت کرے گا۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین سے 22 ارب 56 کروڑ روپے وصول کرنے کی درخواست کر رکھی ہے، جولائی تا ستمبر کی ایڈجسٹمنٹ جو کچھ بھی ہو گی اس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہو گا۔
نیپرا نے رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کیلئے نظرثانی نوٹس جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومتی گائیڈ لائنز کے تحت جولائی تا ستمبر ایڈجسٹمنٹ کا یکساں ٹیرف رکھا جائے گا۔
نیپرا کے مطابق جولائی تا ستمبر 2023 کی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست نیپرا میں دائر کی گئی ہے۔نیپرا پہلی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کے حوالے سے 14 نومبر کو سماعت کرے گا۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے کپیسٹی چارجز کی مد میں 12 ارب 12 کروڑ 60 لاکھ روپے مزید وصولی کی اجازت مانگی ہے، یوز آف سسٹم چارجز کے تحت 10 ارب 24 کروڑ 70 لاکھ روپے وصولی کی درخواست کی گئی ہے جبکہ آپریشن اینڈ مینٹیننس کی مد میں 4 ارب61 کروڑ 70 لاکھ روپے اور نقصانات کی مد میں 6 ارب 61 کروڑ 70 لاکھ روپے وصول کرنے کی درخواست کی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نیپرا ان تمام وصولیوں کی درخواستوں کی حسبِ سابق بخوشی منظوری دے دے گا۔ نیپرا کی سماعت میں عوام کے نمائندے اس مرتبہ بھی موجود نہیں ہوں گے۔