ویب ڈیسک : چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت میں اتفاق کیا گیا ہے کہ ستمبر کے اختتام سے اکتوبر کے وسط تک کا وقت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے ساز گار رہے گا۔
تفصیلات کےمطابق جمعرات کو ملک کے چاروں صوبوں ، اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹرجی اور کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا ایک اہم اجلاس الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ارکان الیکشن کمیشن ، وزیر لوکل گورنمنٹ خیبر پختونخواہ ،سیکرٹری خیبر پختونخواہ ، سیکرٹری الیکشن کمیشن ،چاروں صوبائی الیکشن کمشنر ز، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب ، خیبر پختونخواہ ، بلوچستان، وفاقی وزارت داخلہ اور شعبہ ملیٹری لینڈ ز اینڈکنٹونمنٹس کے متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ چیف سیکرٹری بلوچستان اور چیف سیکرٹری سندھ نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں مدعو تھے۔
چیف الیکشن کمشنر نے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ چونکہ 2017میں ہوئی مردم شماری کے نتائج ادارہ شماریات نے جاری کر دئیے ہیں اس لیے اسلام آباد، پنجاب ،سندھ اور بلوچستان میں جلد ازجلد حلقہ بندیوں کا انعقادجبکہ کنٹونمٹ بورڈز اور خبیر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہونا چاہئے۔ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ الیکشن کمیشن نے اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخواکے تمام اضلاع ماسوا ئےضلع پشاور میں حلقہ بندیوں کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ ضلع پشاور کی حلقہ بندی کا کام 7جولائی 2021تک مکمل کر لیاجائے گا۔اجلاس کو بتا یا گیا کہ خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے خیبر پختونخواہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں ترمیم کی لاءڈیپارٹمنٹ سے منظور شدہ کاپی موصول نہیں ہوئی ۔صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخواہ نے اجلاس کو بتایا کہ انتخابی عملے کی کمی کی وجہ سے پورے صوبے میں ایک دن بلدیاتی انتخابات کے انعقادمیں مشکلات ہو سکتی ہیں اس لئے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مرحلہ وار کروایا جائے۔
وزیر لوکل گورنمنٹ خیبر پختونخواہ نے تجویز دی کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات علیحدہ سے کروائے جائیں جبکہ صوبے کے بقیہ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ایک ہی دن کروائے جائیں اس سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومت کے متعلقہ افسروں انتظامی دشواریوں کو سامنے رکھتے ہوئے سفارشات مرتب کریں ۔
اجلاس میں الیکشن کمیشن اور خیبر پختونخواہ حکومت کے نمائندوں نے اتفاق کیا کہ ستمبر کے اختتام سے اکتوبر کے وسط تک کا وقت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے ساز گار رہے گا۔ وزیرلوکل گورنمنٹ نے یقین دہانی کروائی کہ وہ یہ تجاویز صوبائی کابینہ کے سامنے رکھیں گے۔پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے نقشہ جات ، تحصیل وائز ویلج اور نیبر ہوھوڈ کونسلز کی تعداد Delimitation Rules کا نوٹیفکیشن اور مسودہ پنجاب لوکل گورنمنٹ رولز کی فراہمی کا انتظار ہے۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے اجلاس کو بتایا کہ ویلج اور نیبر ہوڈ کونسلز کے حوالے سے نوٹیفکیشن جون کے وسط تک جاری کر دیا جائے گا۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے مزید بتایا کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ رولز 2021صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد شائع کیے جائیں گے۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ متعلقہ رولز جیسے ہی الیکشن کمیشن کو ملیں گے الیکشن کمیشن اس سلسلے میں کام کا آغاز کر دے گا تاہم رولز کے بعد الیکشن کمیشن کو تیاری کے لئے 4 ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے اجلاس کو مزید بتایا کہ صوبہ پنجاب نے سپریم کورٹ کے پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی بحالی کے حوالے سے فیصلے پر ریویوپٹیشن دائر کر رکھی ہے اگر ریویو پٹیشن منظور ہو جاتی ہے تو نومبر 2021 میں پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے کے لئے تیار ہوگی۔بصورت دیگر پنجاب میں بلدیاتی انتخابات مارچ 2022میں کرائیں گے۔
سیکرٹری بلدیات پنجاب نے الیکشن کمیشن کو یہ بھی بتایا کہ ختم شدہ آرڈیننس کو بل کی شکل میں پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا ہے جس کی منظوری جولائی میں متوقع ہے۔ صوبہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کےحوالے سے بلوچستان حکومت کے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے اجلاس کوبتایا کہ بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2021 میں تجویز کی گئی ترامیم صوبائی کابینہ کو بھیجی گئی ہے تاہم ابھی تک ان کی منظور ی نہیں ہوئی چونکہ مردم شماری 2017 کے نتیجے میں صوبے کی آبادی میں واضع فرق آیا ہے اس لئے یہ ترامیم ضروری ہیں کمیشن نے استفار پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بلوچستان کا کہنا تھا یہ ترامیم مارچ 2021سے صوبائی کابینہ کو بھیجی گئی اور اور ان کی منظوری کے بغیر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نہیں ہوسکتا۔ الیکشن کمیشن نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم آئینی معاملے پر اتنی تاخیر کیوں ہو رہی ہے اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں چیف سیکرٹری بلوچستان سے بات کریں۔
صوبہ سندھ کے حوالے سے مرتضی وہاب مشیر قانون و ترجمان سندھ حکومت اور چیف سیکرٹری سندھ آن لائن شریک ہوئے تاہم تکنیکی وجوہات کی بناءپر میٹنگ کا انعقاد نہ ہوسکا۔ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کپیٹل ٹیریٹری کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اجلاس کو بتایا کہ ادارہ شماریات کی جانب سے نقشے موصول ہو گئے ہیں جبکہ حلقہ بندی کمیٹی اور اتھارٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے اور وفاقی حکومت نے موجودہ یونین کونسلز کی تعداد پر ہی حلقہ بندی / انتخابات کروانے کے لئے الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے جبکہ بلاک وائز آبادی کے اعدادوشمارملتے ہی حلقہ بندی کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔
ادارہ شماریات نے مذکورہ اعدادوشمار جلد ہی فراہم کرنے کا کہا ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کنٹونمنٹ بورڈز بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے حلقہ بندیوں کا کام مکمل کر دیا ہے اور تمام صوبائی الیکشن کمشنر ز کی جانب سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ، ریٹرننگ آفیسر اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر کی تعیناتی کے لئے تجاویز بھی موصول ہو گئی ہیں علاوہ ازیں وفاقی حکومت کی جانب سےالیکشن پروگرام جاری کرنے کے لئے تحریری طور پر الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا ہے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان اور چیف سیکرٹری سندھ ویڈیو لنک میں خرابی کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہ ہو سکے صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے علیحدہ سے اجلاس جلد بلایا جائے گا۔