(راؤ دلشاد حسین) کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ کے باوجود سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی بھی عملی طور پر ختم ہوگئی، سمارٹ لاک ڈاؤن صرف سرکاری دستاویزات تک محدود ہوگیا، شہر کے 38 علاقوں میں سے صرف ایک علاقہ میں لاک ڈاؤن ہے وہاں بھی عمل درآمد نہیں کیاگیا۔
کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ کے باوجود شہر میں سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی عملی طور پر ختم ہوگئی۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کےلیے سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی صرف کاغذات تک محدود ہے۔ کورونا وائرس پھیلاؤ کو روکنے کےلیے شہر کے 38 علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا۔
کیسز رپورٹ ہونے پر شہر کی یونین کونسلز اور گلی محلوں کو سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کے تحت بند کیا گیا۔ شہر میں بڑھتے کیسز کے ساتھ ہی سرکاری اداروں نے بھی ہاتھ کھڑے کردیئے، شہر کا صرف ایک علاقہ مکھن پورہ ہی سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کے تحت کاغذات کی حد تک بند ہے۔دستاویزات میں 175 گھروں کو لاک ڈاؤن کیا گیا جہاں 950 افراد ہیں لیکن عملی طور ایسا نہیں، راولپنڈی کےسب سے زیادہ 494 ایریاز سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کے بند کیے گئے۔
واضح رہے صوبہ بھر میں مجموعی طور پر ایک ہزار چونتیس ایریاز کو سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کے تحت بند کیا گیا لیکن صورتحال حقائق اور کاغذات کےبرعکس ہے۔