چیف جسٹس نے وزیر اعظم کے مشیروں کو نوٹس جاری کردیے

چیف جسٹس نے وزیر اعظم کے مشیروں کو نوٹس جاری کردیے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) ہائیکورٹ میں وزیر اعظم کے مشیروں کی تقرریوں کے خلاف دائردرخواست پر سماعت، ،چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان نےریمارکس دیئےکہ بد قسمتی سےلوگ خالی بریف کیس لیکرآتےاوربھر کےچلےجاتے ہیں۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان نےکیس کی سماعت کی، عدالت میں وفاقی حکومت کی جانب سےایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان پیش ہوئے، درخواست گزار وکیل نےوزیراعظم کےمشیروں کی تقرریوں کےخلاف دلائل دیئے،،چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سےمکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا کسی کوبھی اٹھا کر ایڈوائزر لگایا جا سکتا ہے؟ چیف جسٹس نےاستفسارکیا کہ آئین میں کہاں ذکر ہےکہ وزیراعظم کےایڈوائزرتعینات کیےجا سکتے ہیں؟؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےبتایا کہ آئین کےآرٹیکل 93 کےتحت وزیراعظم معاون خصوصی تعینات کرسکتا ہے، چیف جسٹس نےکہا کہ نوٹیفیکیشن جولکھا جاتا ہےکہ معاون خصوصی کاعہدہ وفاقی وزیرکےبرابرہوگا یہ کہاں سےلیتے ہیں؟؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےجواب دیا کہ سپریم کورٹ کےزلفی بخاری کیس کےفیصلےکی روشنی میں ایسا کیا جاتا ہے، چیف جسٹس نےاستفسار کیا معاون خصوصی کیسےکابینہ کی میٹنگ میں بیٹھ سکتےہیں؟؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےجواب دیا کہ معاون خصوصی کابینہ میں نہیں بیٹھ سکتے، وہ خاص طور پربلائےجاتےہیں۔
چیف جسٹس نےایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئےکہا کہ آپ نےغیرجانبدار نہیں ہونا، آپ حکومت کا دفاع کرنےآئے ہیں،ممکن ہے اٹارنی جنرل کی کوئی اپنی رائے ہو۔

درخواست گزار نےدلائل دیتے ہوئےاستدعا کی کہ آئین و قانون کےبرعکس تعینات کیےگئے وزیراعظم کے مشیران خاص ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ،عبدالرزاق داﺅد،امین اسلم،ڈاکٹر عشرت حسین،ڈاکٹر بابر اعوان،محمد شہزاد ارباب،مرزا شہزاد اکبر،سید شہزاد قاسم،ڈاکٹر ظفر مرزا،معید یوسف،زلفی بخاری،ندیم بابر،ڈاکٹر ثانیہ نشر،ندیم افضل گوندل اورشہباز گل کوعہدوں سے ہٹانےکا حکم دیا جائے۔

عدالت نےوزیراعظم کےمشیران خاص کی تقرریوں کےخلاف درخواست پروفاقی حکومت سمیت دیگرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئےجواب طلب کر لیا، عدالت نےتمام معاونین خصوصی کی خصوصیات،تعیناتی کا طریقہ کار،ملک کیلئےدی گئی خدمات اور اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

Malik Sultan Awan

Content Writer